یواین آئی
لندن// برطانوی وزیراعظم کا فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا منصوبہ سامنے آگیا۔برطانیہ نے ایک تاریخی اقدام کرتے ہوئے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا ہے۔یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب کناڈا اور آسٹریلیا نے چند لمحے قبل فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا اعلان کیا۔برطانوی وزیر اعظم نے جولائی میں اسرائیلی حکومت سے غزہ کی خوف ناک صورت حال ختم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ اندازا ہے کہ آنے والے دنوں میں تقریباً 10 ممالک فلسطین کو ایک ریاست کے طور پر تسلیم کریں گے۔برطانوی ذرائع ابلاغ نے رپورٹ کیا ہے کہ وزیرِاعظم کیئر اسٹارمر اتوار کے روز پالیسی میں تبدیلی کا اعلان کریں گے، حالاں کہ اسرائیل کی جانب سے شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔ اسٹارمر نے جولائی میں کہا تھا کہ اگر اسرائیل نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے پہلے حماس کے ساتھ جنگ بندی کی جانب ٹھوس اقدامات نہ کیے تو برطانیہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لے گا۔لیبر پارٹی کے رہنما نے اس وقت کہا تھا کہ یہ اقدام دو ریاستی حل کے لیے سب سے زیادہ مؤثر لمحے میں ایک حقیقی امن عمل میں معاون کردار ادا کرے گا۔آسٹریلیا اور کینڈا نے باضابطہ طور پر فلسطین کو ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کر دیا۔آسٹریلیا کی حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے تاہم فلسطین میں حماس کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔کناڈاا وزیراعظم مارک کرنی نے اعلان کیا کہ ان کے ملک نے باضابطہ طور پر فلسطین کو ریاست تسلیم کر لیا ہے۔امکان ہے کہ فرانس بھی آج رات تک فلسطین کی ریاست کوتسلیم کرے گا۔