جی ایس ٹی کی نئی شرحیں لاگو ہونے سے اشیا کی قیمتیں کم ہونگیں: مودی
ایجنسیز
نئی دہلی//وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو نوراتری کے پہلے دن سے ملک گیر “جی ایس ٹی اتسو” شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اسے ہندوستان کے لوگوں کے لئے بچت کا تہوار قرار دیا۔قوم سے اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ 22 ستمبر سے جی ایس ٹی کی نئی شرحیں لاگو ہونے کے بعد لوگ اپنی من پسند اشیا کم قیمتوں پر خرید سکیں گے۔پی ایم مودی نے کہا، اگلی جنرل جی ایس ٹی اصلاحات کل سے لاگو ہو رہی ہیں، یہ جی ایس ٹی بچانے کے تہوار کی طرح ہے۔وزیر اعظم نے مزید کہا، “پیر سے، آپ آسانی سے اپنی پسندیدہ اشیا خرید سکیں گے، یہ ہر ہندوستانی کے لیے جی ایس ٹی بچانے کے تہوار کی طرح ہے۔” مودی نے کہا کہ جی ایس ٹی کی شرح میں کمی کے بعد غریب اور نئے متوسط طبقے کو دوہرا فائدہ مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی اصلاحات کے نئے مرحلے سے عام آدمی، کسانوں، ایم ایس ایم ایز، متوسط خاندانوں، خواتین اور نوجوانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔حکومت نے اس سے قبل 4 ستمبر کو جی ایس ٹی کی شرح میں کمی کا اعلان کیا تھا، جس میں آٹوموبائل سے لے کر روزمرہ کے صارفین کی اشیا تک مصنوعات کی ایک وسیع رینج کا احاطہ کیا گیا تھا۔جولائی 2017 میں گڈز اینڈ سروسز ٹیکس کے نفاذ کے بعد سے یہ سب سے بڑی بالواسطہ ٹیکس اصلاحات ہے۔نیا نظام، جسے اکثر جی ایس ٹی 2.0 کہا جاتا ہے، 5 فیصد اور 18 فیصد کے دو سلیب ڈھانچے کو متعارف کرایا جاتا ہے، جس میں اضافی 40 فیصد شرح صرف سپر لگژری، غیر موزون اور ناقص اشیا کے لیے ہے۔اصلاحات کو جی ایس ٹی کونسل نے اپنی 56 ویں میٹنگ میں منظوری دی تھی، جہاں دونوں مرکزی اور ریاستی حکومتیں اتفاق رائے پر پہنچ گئیں۔اپنی تقریر کے دوران پی ایم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ اصلاحات مرکز اور ریاستوں کے درمیان تعاون کے جذبے کی علامت ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ نئے ٹیکس ڈھانچے کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ اشیا کو سستا بنائے گا، صنعت کی حوصلہ افزائی کرے گا اور ہندوستان کی معیشت کو مضبوط کرے گا۔