عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے سیب کو نقصان پہنچنے پر موجودہ حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مرحوم مفتی محمد سعید نے کشمیر کی میوہ صنعت کی حمایت کے لئے جرات مندانہ اور موثر اقدام کئے۔انہوں نے کہامفتی صاحب نے ٹول ٹیکس معاف کیا، پورے خطے میں فروٹ منڈیاں قائم کیں، سی گریڈ سیب کی خریداری کے لیے ‘مارکیٹ انٹروینشن اسکیم’ (ایم آئی ایس) متعارف کروائی، اور پیداوار و معیار کو بہتر بنانے کے لیے ‘ہائی ڈینسٹی پلانٹیشن اسکیم’ شروع کی۔
موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار اتوار کو ایکس پر اپنے ایک پوسٹ میں کیا۔انہوں نے کہامفتی صاحب نے بخوبی سمجھا کہ پھلوں کی صنعت ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ان کا کہنا تھااپنی مختصر مدتِ اقتدار کے دوران، انہوں نے اس اہم شعبے کی حمایت کے لیے جرات مندانہ اور مؤثر اقدامات کیے۔ انہوں نے ٹول ٹیکس معاف کیا، پورے خطے میں فروٹ منڈیاں قائم کیں، سی گریڈ سیب کی خریداری کے لیے ‘مارکیٹ انٹروینشن اسکیم ( ایم آئی ایس) متعارف کروائی، اور پیداوار و معیار کو بہتر بنانے کے لیے ‘ہائی ڈینسٹی پلانٹیشن اسکیم’ شروع کی۔
محبوبہ مفتی نے کہااس کے برعکس، موجودہ حکومت صرف خاموش تماشائی بنی رہی۔ اس نے ان اہم اقدامات کو آگے بڑھانے میں مکمل طور پر ناکامی دکھائی سب سے افسوسناک بات یہ ہے کہ اس سال (ایم آئی ایس) کے تحت سی گریڈ سیب کی خریداری نہیں کی گئی، جس کے نتیجے میں باغبانوں کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا، جو پہلے ہی بار بار کی رکاوٹوں، خصوصاً قومی شاہراہ کی بارہا بندش سے پریشان ہیں۔
مفتی محمد سعید نے میوہ صنعت کے لئے موثر اقدام کئے: محبوبہ مفتی
