عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// کاؤنٹر انٹیلی جنس کشمیر (سی آئی کے ) نے ملی ٹنسی سے متعلق ایک کیس کے سلسلے میں کشمیر بھر میں متعدد مقامات پر تلاشی مہم چلائی۔حکام نے بتایا کہ یہ چھاپے مار کارروائیاں وادی کے 7 اضلاع سرینگر، بارہمولہ، اننت ناگ، کپوارہ، ہندوارہ، پلوامہ اور شوپیان میں 8 مقامات پرانجام دی گئیں۔ان کا کہنا ہے کہ یہ تلاشی آپریشن 2003 میں مجاز عدالت سے حاصل کردہ ایک سرچ وارنٹ کی پیروی میں شروع کیا گیا جس کی ایف آئی آر پولیس سٹیشن سی آئی کے میں درج کی گئی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ معاملہ کچھ مخصوص اداروں اور افراد کی طرف سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے غلط استعمال سے متعلق ہے جو مبینہ طور پر ملی ٹینٹوں اور انکی تنظیموں کی تعریف کرتے ہیں اور اس کے علاوہ ایک آن لائن ملی ٹینسی ماڈیول چلا رہے ہیں۔ان پٹس نے مزید انکشاف کیا کہ ان میں سے کچھ صارفین کو انکرپٹڈ میسجنگ ایپلی کیشنز کے ذریعے پاکستان میں مقیم ملی ٹینٹ ہینڈلرز سے رابطے میں رہنے کا شبہ تھا۔ وہ جھوٹی داستانیں پھیلانے، نوجوانوں کو بنیاد پرست بنانے اور جموں و کشمیر میں امن عامہ اور امن کو خراب کرنے کی کوششوں میں ملوث پائے گئے۔ تلاشیوں کے دوران 7 مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا۔ تحقیقات پر اثر انداز ہونے والے ڈیجیٹل ثبوت ضبط کر لیے گئے۔ضبط شدہ ڈیجیٹل شواہد سے سازش کے گہرے نشانات سامنے آنے کی توقع ہے اور مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔سازش کے مکمل پیمانے پر پتہ لگانے، دوسرے کارندوں کی شناخت کرنے اور سرحد کے پار ہینڈلرز کے ساتھ مشتبہ مواصلاتی زنجیروں کو بے نقاب کرنے کے لیے تفتیش جاری ہے۔