نورِ محمد ؐ
وہ دور تھا ظلمت کا
ظلمت کا اِجارہ تھا
تاریکی ہی تاریکی
ہر سمت میں چھائی تھی
ہر سمت اندھیرا تھا
ہر سمت میں وحشت تھی
نفرت تھی عداوت تھی
اور شرک سے الفت تھی
اللہ سے بغاوت تھی
اس دور کے لوگوں کا
پتھر سا کلیجہ تھا
کلیاں جو کبھی کھلتیں
درگور وہ کر دیتے
معصوم صداؤں پر
کان اپنا نہیں دھرتے
آپس میں کبھی لڑتے
تو لڑتے وہ صدیوں تک
جوئے میں وہ کھو دیتے
بیوی سے مکانوں تک
وہ خمر کے خوگر تھے
رشوت کے بھی عادی تھے
ہر ایک برائی پر
وہ دل سے فدائی تھے
اس دور جہالت میں
یوں بطحا کی وادی سے
اک نور نکل آیا
اس نورکی کرنوں سے
ہر سمت اُجالا ہے
ہر سمت منور ہے
ہر سمت معطر ہے
ہرسمت مجلی ہے
ہر سمت مصفی ہے
وہ نور محمدؐ ہے
وہ نور محمدؐ ہے
عبد السبحان ندوی
پیمنٹل اسٹریٹ کولکتہ
موبائل نمبر؛9831452849
نعت
مل جائیگا تمہیں بھی وسیلہ رسولؐ کا
اپنا لو گر تم آج بھی رستہ رسولؐ کا
اعلیٰ مقام اُن کا تھا کردار پاک تھا
شاہد ہے کعبہ نیز مدینہ رسولؐ کا
یوںہی نہیںہے زندہ نبوت بھی آج تک
مبنی صداقتوں پہ تھا رستہ رسولؐ کا
یا رب ہمیں بھی دیدے وہی راہ آج بھی
زندہ دلوں میں زندہ ہو جذبہ رسولؐ کا
معلوم تم کو آج تلک یہ نہ ہو سکا
دونوں جہاں میں ہے کیا رتبہ رسولؐ کا
محمد فاروق گیاوی کلال
موبائل نمبر؛ 9905021495