عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے ہفتہ کو کہا کہ جموں و کشمیر نے گزشتہ پانچ سے چھ برسوں میں صحت کے شعبے میں نمایاں ترقی کی ہے، جس میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں نے طبی سہولیات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا، ’’صحت کا ڈھانچہ تیار کرنے کے معاملے میں جموں و کشمیر ملک کی سب سے ترقی یافتہ ریاست ہے۔ 2019 تک یہاں صرف چار میڈیکل کالج تھے۔ آج 11 میڈیکل کالج، دو ایمز (AIIMS) اور انڈین سسٹم آف میڈیسن کا مضبوط نیٹ ورک موجود ہے‘‘۔ ایل جی موصوف نے اِن باتوں کا اظہار ایک آئی ہسپتال کی افتتاحی تقریب کے دوران کیا۔
ایل جی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی یونیورسل ہیلتھ کوریج کی پہل نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ جموں و کشمیر کا ہر شہری پانچ لاکھ روپے تک کے ہیلتھ انشورنس کا حق دار ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ طبی ڈھانچے کو تیز رفتاری سے اپ گریڈ کیا گیا ہے، جس کے تحت نئے سپر اسپیشلٹی اسپتال، نجی ادارے اور مزید میڈیکل کالج جموں و کشمیر کے دونوں حصوں میں قائم کیے جا رہے ہیں۔
سنہا نے امید ظاہر کی کہ نیا اسپتال آنکھوں کے علاج کی وہی سہولیات فراہم کرے گا جو دہلی اور ممبئی جیسے میٹرو شہروں میں میسر ہیں۔انہوں نے ادارے پر زور دیا کہ وہ سرحدی اور دیہی علاقوں میں باقاعدہ آؤٹ ریچ کیمپ منعقد کرے تاکہ محروم طبقوں کو خصوصی علاج فراہم کیا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا، ’’اس ڈھانچے کے پیچھے مقصد یہی ہے کہ جموں و کشمیر کے شہریوں کی اچھی دیکھ بھال ہو سکے اور ان کی زندگیاں صحت مند اور خوشحال بن سکیں‘‘۔
جموں و کشمیر میں پچھلے پانچ برسوں میں صحت کے شعبے میں بہتری آئی :ایل جی منوج سنہا
