عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں میں این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت نے اپریل میں پہلگام حملے میں ملوث پاکستانی ملی ٹینٹوں کو مبینہ طور پر پناہ دینے کے الزام میں گرفتار کیے گئے دو ملزمان کے حراستی ریمانڈ میں مقررہ 90 دن کی مدت سے زیادہ 45 دن کی مزید توسیع کردی ہے۔این آئی اے کے خصوصی جج سندیپ گنڈوترا نے 18 ستمبر کو بشیر احمد جوتھر کی تفتیش اور ریمانڈ کی مدت میں توسیع کی تھی، جو پہلگام کے بائسرن سے تعلق رکھتے ہیں اور پرویز احمد کا تعلق پہلگام کے بٹہ کوٹ سے ہے۔عدالت نے الزامات، تفتیش میں پیشرفت اور زیر التوا فرانزک اور ڈی این اے پروفائلنگ رپورٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے ریمانڈ میں توسیع اور تفتیش کے حق میں کیس کی سماعت کی۔حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ “اس کے مطابق، ملزم بشیر احمد جوتھر اور پرویز احمد کے حق میں کیس کی تفتیش کے لیے تفتیشی افسر کو 90 دن کی مدت سے زیادہ 45 دن کی توسیع دی گئی ہے اور ہدایت کی گئی ہے کہ کیس کی جلد از جلد تفتیش مکمل کی جائے۔”عدالت نے تفتیشی افسر کو جلد از جلد تفتیش مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ تفتیش کے لیے 90 روزہ ریمانڈ کے ساتھ ساتھ دونوں ملزمان کے حوالے سے 10 روزہ جوڈیشل ریمانڈ کی مدت جمعہ کو ختم ہونے والی تھی۔حکام نے بتایا کہ پہلے کی ریمانڈ کی میعاد ختم ہونے کے بعد، پرویز احمد اور بشیر احمد کو ورچوئل موڈ کے ذریعے 18 ستمبر کو عدالت کے سامنے پیش کیا گیا، جس نے ان کی تفتیش اور ریمانڈ کی مدت میں توسیع کی تاکہ NIA کو اس کی تحقیقات کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔عدالت نے نوٹ کیا کہ کئی گواہوں کے بیانات اور فرانزک رپورٹس زیر التوا ہیں۔استغاثہ نے دلیل دی کہ گواہوں کے بیانات، فرانزک رپورٹس، ضبط شدہ کمبل اور شالوں کی ڈی این اے پروفائلنگ اور پاکستانی نمبروں سے منسلک موبائل ڈیٹا کا تجزیہ سمیت اہم شواہد کا ابھی انتظار ہے۔ تحقیقات کے دوران مزید مشتبہ افراد اور اوور گرائونڈ ورکرز کے سامنے آنے کا دعوی کیا گیا، اس کے علاوہ 28 جولائی کو ہونے والے انکائونٹر سے جوبازیابی ہوئی، جس میں تین ملی ٹینٹ مارے گئے، ماہرین کی جانچ باقی ہے۔”ملزمان کے موبائل فون سے کچھ پاکستانی نمبر برآمد ہوئے ہیں اور ان کی تفصیلات کا پتہ لگانا ہے۔ تین ملی ٹینٹ مارے گئے ہیں اور ان سے کچھ برآمدی ہوئی ہیں، جنہیں NFSU گاندھی نگر بھیج دیا گیا ہے، جس کی رپورٹ کا ابھی انتظار ہے۔