عظمیٰ نیوز سروس
جموں//جموں و کشمیر میں چنینی اسمبلی حلقہ کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں(ای وی ایم)کی تصدیق کا عمل جمعرات کو سخت حفاظتی انتظامات میں شروع ہوا۔ یہ اقدام نیشنل پینتھرس پارٹی کے ریاستی صدر ہرش دیو سنگھ کی درخواست کے بعد کیا گیا ہے، جنہوں نے ادھم پور کی اس سیٹ سے پچھلے سال کے انتخابات میں ناکامی کا سامنا کیا تھا۔اس سال ملک میں ای وی ایم کی جانچ اور تصدیق کی یہ ممکنہ طور پر دوسری مشق ہے۔ پچھلے سال مہاراشٹر کے اسمبلی انتخابات میں ناکامی سے لڑنے والے دس امیدواروں نے ای وی ایم کی جانچ اور تصدیق کے لیے درخواست دی تھی، اور 31 جولائی 2025 کو مشینیں ٹھیک پائی گئیں۔10 ستمبر کو، اودھم پور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسرسلونی رائے نے چنینی اسمبلی حلقہ میں ای وی ایم کی تصدیق کے لیے 18 ستمبر اور اس کے بعد کے دنوں کا وقت مقرر کیا۔تصدیق سے پہلے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، ہرش دیو سنگھ نے ریمارکس دیے، “آج، ہم نے ای وی ایم کو تصدیق کے لیے کھولنے کی اجازت دے کر ایک مثال قائم کی ہے اور اگر کوئی انتخابی بددیانتی ہوئی تو ذمہ داروں کو نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا اور ووٹ چوری کرنے والوں کو اپنے عہدوں سے مستعفی ہونا پڑے گا۔”سنگھ نے یہ بھی الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کے ساتھ مل کر ان بے ضابطگیوں کو انجام دے رہا ہے۔بی جے پی کے ایم ایل اے بلونت سنگھ منکوٹیا، جن کے انتخاب کے خلاف ہرش دیو سنگھ نے گزشتہ سال ہائی کورٹ میں نظرثانی کی درخواست دائر کی، کہا، جمہوریت میں، ہر امیدوار جس نے الیکشن لڑا ہے اور ہارا ہے، اسے یہ حق ہے کہ وہ ای وی ایم کی تصدیق کی درخواست کر سکتا ہے اگر انہیں کوئی شک ہو۔ڈی ای او نے چنینی حلقہ کی سیاسی جماعتوں کے تمام اہل امیدواروں کو اس مشق میں شرکت کی دعوت دی ہے۔