عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کمشنر اسٹیٹ ٹیکس پی کے بھٹ نے ایڈیشنل کمشنر اسٹیٹ ٹیکسز کشمیر پرویز احمد رینہ کے ہمراہ ریاستی ٹیکس محکمہ، کشمیر ڈویژن کی ایک وسیع جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ میٹنگ کامقصد جاری محکمانہ سرگرمیوں کا جائزہ لینا، کلیدی آپریشنل چیلنجوں سے نمٹنا اور ٹیکس کی تعمیل اور محصولات میں اضافہ کے لیے حکمت عملی بنانا تھا۔کمشنر نے ان ٹیکس دہندگان کی نشاندہی کرنے کی اہم ضرورت پر روشنی ڈالی جو GSTRکے ذریعے ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (ITC) جاری کرتے ہیں لیکن GSTR-3B ریٹرن فائل کرنے میں ناکام رہتے ہیں، جس سے آمدنی میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔سی ایس ٹی نے جعلی ITC کیسوں سے ریونیو کی وصولی کے لیے کوششوں کو تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا جن کی پہلے ہی شناخت ہو چکی ہے۔افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ کٹوتی کرنے والوں سے ٹیکس کٹوتی (ٹی ڈی ایس) کی ادائیگی حاصل کرنے والے ٹیکس دہندگان وقت پر اپنے جی ایس ٹی آر-3 بی ریٹرن داخل کر رہے ہیں۔ریونیو کی آمد میں تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے ریٹرن فائل کرنے کی آخری تاریخ پر سختی سے عمل کرنے پر زور دیا گیا۔کمشنر نے غیر فعال ڈیلروں کو ٹریک کرنے اور ان کی جانچ کرنے کی ضرورت پر زور دیا جو Nilریٹرن فائل کرتے ہیں لیکن PANاور آدھار کی تفصیلات کا استعمال کرتے ہوئے سامان وصول کرتے رہتے ہیں۔ افسران سے کہا گیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ اس طرح کے طریقوں کی نشاندہی کی جائے اور ان پر روک لگائی جائے۔انہوں نے سیمنٹ، آئرن اور موبائل فونز جیسے اعلی خطرے والے شعبوں پر خصوصی توجہ دینے پر زور دیا، جہاں اکثر آمدنی کا رساو دیکھا جاتا ہے۔ افسران کو جی ایس ٹی قوانین کو سختی سے نافذ کرنے اور موجودہ خامیوں کو بند کرنے کی ہدایت دی گئی۔