عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/حریت کانفرنس کے سابق چیئرمین اور مسلم کانفرنس کے صدر پروفیسر عبدالغنی بٹ بدھ کی شام شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے سوپور علاقے میں واقع اپنی رہائش گاہ پر طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔
خاندانی ذرائع نے تصدیق کی کہ پروفیسر بٹ صاحب کچھ عرصے سے علیل تھے اور بدھ کی شام وہ اپنے گھر پر ہی انتقال کر گئے۔ مرحوم کی نماز جنازہ اور تدفین سے متعلق تفصیلات اہل خانہ کی جانب سے بعد میں فراہم کی جائیں گی۔
پروفیسر عبدالغنی بٹ کشمیری سیاست میں ایک نمایاں نام تھے۔ وہ 1986 میں قائم ہونے والے مسلم متحدہ محاذ (ایم یو ایف) کے بانی اراکین میں شامل رہے اور بعدازاں 1993 میں تشکیل دی گئی کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین بھی رہے۔ ان کی سیاسی جدوجہد کئی دہائیوں پر محیط رہی۔
ادھر محبوبہ مفتی،الطاف بخاری، سجاد غنی لون، تنویرصادق اور میر واعظ کے علاوہ معتدد سیاسی و سماجی رہنماؤں نے پروفیسر عبدالغنی بٹ کے انتقال پر گہرے صدمے اور رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے تعزیتی پیغامات میں کہا’یہ خبر انتہائی افسوسناک ہے ـ میرواعظ کشمیر نے گہرا صدمہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جب میں نے یہ خبر سنی کہ میں نے ایک عزیز دوست اور ساتھی پروفیسر عبدالغنی بٹ صاحب کو کھو دیا ہے جو کچھ وقت قبل ہم سے جدا ہوگئے۔ یہ میرے لیے ذاتی طور پر ایک بہت بڑا نقصان ہے۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ کشمیر ایک مخلص اور بصیرت رکھنے والے رہنما سے محروم ہوگیا ہے۔‘
سابق حریت چیئرمین پروفیسر عبدالغنی بٹ انتقال کرگئے، محبوبہ مفتی،الطاف بخاری، سجاد غنی لون، تنویرصادق اور میر واعظ کے علاوہ معتدد سیاسی و سماجی رہنماؤں کا اظہارِ دُکھ
