عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/وادی کشمیر کے سیب کاشتکار اور تاجر اس سال بدترین بحران کا سامنا کر رہے ہیں جہاں ایک طرف سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ پر رکاوٹوں کے باعث سیب سے لدی گاڑیوں کی نقل و حمل بری طرح متاثر ہوئی ہے تو وہیں دوسری جانب ٹرانسپورٹ کرایہ میں بے تحاشا اضافہ اور بازار میں قیمتوں میں نمایاں کمی نے باغبانی کے اس اہم شعبے کو درپیش مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔کاشتکاروں کے مطابق چند ہفتے قبل فی بکس ٹرانسپورٹ لاگت 90 روپیے تھی جو اب بڑھ کر 300 روپیے تک جا پہنچی ہے۔ دوسری طرف، بازار میں قیمتیں تقریباً نصف رہ گئی ہیں جس سے صنعت کو کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے.
چرار شریف کے میوہ تاجر شاہین امین نے بتایا:’چند ہفتے قبل سیب پر فی بکس 90 روپیے کا ٹرانسپورٹ خرچہ آتا تھا لیکن اب یہ بڑھ کر 300 روپے ہوگیا جو سراسر ناانصافی ہے۔ ایک طرف شاہراہ کی بندش سے میوہ تاجروں کو پہلے ہی کروڑوں کا نقصان ہو چکا ہے اور رہی سہی کسر ٹرانسپورٹ والے نکال رہے ہیں۔ سرکار کو اس معاملے میں فوری مداخلت کرنی چاہئے۔‘شوپیان کے تاجر نیاز فاروقی نے صورتحال کو اور زیادہ سنگین قرار دیتے ہوئے کہاٹرانسپورٹ اخراجات تین گنا بڑھ گئے ہیں، خریدار کم ہو گئے ہیں اور قیمتیں بھی گر چکی ہیں۔ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو یہ سیب صنعت کی تاریخ کا سب سے بڑا نقصان ثابت ہوگا۔
فروٹ گروورز اینڈ ڈیلرز یونین نے اب تک کے نقصان کو 1200 کروڑ روپیے سے زائد قرار دیا ہے، تاہم سوپور منڈی کے تاجروں اور کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ اصل نقصان 5000 کروڑ روپیے تک پہنچ سکتا ہے۔کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ بڑی گاڑیوں کی شاہراہ پر سست رفتاری اور ناقص ٹریفک مینجمنٹ نے سیب کی معیشت کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ کئی باغ مالکان نے پھل اتارنے کا عمل روک دیا ہے کیونکہ ٹرانسپورٹ دستیاب نہیں ہے۔
انہوں نے حکومت پر براہ راست ذمہ داری عائد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ قومی شاہراہ پر سیب سے لدے ٹرکوں کی بلا تعطل نقل و حمل یقینی بنائی جائے، بصورت دیگر لاکھوں میٹرک ٹن سیب ضائع ہو سکتے ہیں اور یہ صنعت دیوالیہ پن کی طرف بڑھ سکتی ہے۔دریں اثنا، جموں و کشمیر ٹرانسپورٹ محکمہ نے میوہ کاشتکاروں اور تاجروں کی جانب سے ٹرانسپورٹ کمپنیوں کی من مانی کرایہ بندی کی شکایات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے خصوصی کریک ڈاؤن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مشترکہ ٹرانسپورٹ کمشنر وکاس آنند نے ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر اور تمام اسسٹنٹ ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ بڑی میوہ منڈیوں میں بار بار اور اچانک معائنہ کیا جائے اور روزانہ کی بنیاد پر کارروائی کی رپورٹ کمشنر کے دفتر کو بھیجی جائے۔سرکاری بیان کے مطابق، سری نگر میں ایک خصوصی انفورسمنٹ ٹیم قائم کی گئی ہے جو روزانہ دو اضلاع میں چیکنگ کرے گی اور شکایت کی صورت میں فوری کارروائی عمل میں لائے گی۔کاشتکاروں اور تاجروں نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ سیب کے اس موسم میں فوری اور ہنگامی بنیادوں پر مداخلت کی جائے تاکہ بھاری نقصانات کو روکا جا سکے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو باغبانی کی یہ صنعت، جو کشمیر کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، اپنی تاریخ کے بدترین بحران سے دوچار ہو جائے گی۔
کشمیر: ٹرانسپورٹ کرایوں میں بے تحاشا اضافے سے سیب کاشتکاروں کا بحران مزید سنگین
