پرویز احمد
سرینگر //پچھلے ا ڈھائی سال سے سکمز صورہ میں قائم کی گئی ایم ایس رجسٹری (Multiple sclerosis Registry kashmir) میں ابتک دماغ کے ورم کے شکار 140مریضوں کا اندراج کیا گیا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ چند سال قبل وادی میں ماہرین صحت کا کہنا تھا کہ کشمیر صوبے میں دماغ کے ورم کی بیماری موجود نہیں ہے تاہم پچھلے 2سال میں 140مریضوں کا اندراج ہوگیا ہے ۔ ان میں 4زیر تربیت ڈاکٹر بھی شامل ہیں۔دماغ کا ورم ایک ایسی بیماری ہے جس کے دوران عصابی خلیوں کی اوپری سطح ختم ہوجاتی ہے ۔ اس بیماری کی بڑی علامتوں میں متاثرہ شخص کی آنکھوں کی بینائی کا اچانک چلے جانا، جسم کا ایک حصہ بے حس ہوجانا، پیشاب کا زیادہ آنا یا بند ہونا ، جسم پر قابو کم ہونا اوربار بار گرنا شامل ہے۔ سکمز صورہ میں شعبہ نیورولوجی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر رووف عاصمی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ’’ پورے ملک میں اس بیمانی کی رجسٹری قائم کی گئی ہے لیکن کشمیر میں اڈھائی سال قبل اس کی ایم ایس رجسٹری شروع کی گئی اور اس میں ابتک 140مریضوں کا اندراج ہواہے۔ انہوں نے کہا ’’ یہ بیماری زیادہ تر نوجوانوں کو متاثر کرتی ہے اور اسی وجہ سے متاثرین کی عمر 20سے 50سال کے درمیان ہوتی ہے اور کچھ معاملات میں مریض 24گھنٹوں کے اندر ہی معزور ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر روف کا کہنا تھا کہ آج سے ایک دہائی قبل اس بیماری کا کوئی علاج موجود نہیں تھا لیکن اب دوائیاں دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیماری کے نوعیت کے مطابق کسی مریض کو ماہانہ 3سے 4ہزار روپے جبکہ کچھ مریضوں کو ماہانہ 5سے 6لاکھ روپے ادویات پر خرچ کرنا پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے اس بیماری سے متاثرہ افراد ہمیشہ کیلئے معزور ہوتے تھے لیکن اب 70فیصد مریضوں کا علاج ممکن ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس بیماری کے بارے میں لوگوں کو جانکاری دینا اور آگاہ کرنا لازمی ہے۔