عظمیٰ ویب ڈیسک
ڈوڈہ /جموں و کشمیر کے ڈوڈہ ضلع میں ایک ہفتے کی معطلی کے بعد منگل کو موبائل انٹرنیٹ خدمات جزوی طور پر بحال کر دی گئیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ ضلع میں حالات بڑی حد تک معمول پر آگئے ہیں، تاہم عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر 4 جی سروسز بھی بحال کرے تاکہ روزمرہ کے کام آسانی سے انجام دیے جا سکیں۔مقامی ذرائع کے مطابق صبح کے وقت 2 جی انٹرنیٹ بحال کیا گیا، لیکن صارفین کا کہنا ہے کہ کم رفتار کی وجہ سے نہ تو آن لائن بینکنگ ممکن ہے اور نہ ہی سرکاری خدمات یا آن لائن خریداری کی ایپس درست طریقے سے چل رہی ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ ’ہم انٹرنیٹ کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہیں لیکن آج کے دور میں ٹو جی بالکل ناکافی ہے، حکومت کو فوری طور پر فور جی بحال کرنا چاہیے۔‘
واضح رہے کہ 8 ستمبر کو عام آدمی پارٹی کے ایم ایل اے اور ریاستی صدر معراج ملک کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لینے کے بعد ضلع میں پُرتشدد احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے تھے۔ اس دوران انتظامیہ نے صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے انٹرنیٹ اور براڈ بینڈ سروسز معطل کر دی تھیں۔انتظامیہ نے اتوار کو بیشتر علاقوں میں براڈبینڈ بحال کر دیا تھا، جب کہ تعلیمی ادارے بھی تین ہفتے بعد پیر کے روز کھل گئے ہیں۔ڈوڈہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) سندیپ مہتا نے کہا کہ ’پابندیاں بتدریج ہٹائی جا رہی ہیں اور حالات معمول کی طرف لوٹ رہے ہیں۔ تاہم اگر کسی نے سوشل میڈیا پر اشتعال انگیز مواد یا من گھڑت نیوز پھیلانے کی کوشش کی تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔‘
ڈوڈہ میں ایک ہفتے بعد 2 جی موبائل انٹرنیٹ بحال
