عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/ سرینگر۔جموں قومی شاہراہ کی خستہ حالی پر بڑھتے غصے کے بیچ، مرکزی وزیر برائے سڑک ٹرانسپورٹ و ہائی ویز، نتن گڈکری منگل کی دوپہر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرنے والے ہیں تاکہ اس مسئلے پر تفصیلی غور کیا جا سکے۔
ذرائع بتایاکہ اجلاس کی صدارت گڈکری کریں گے جبکہ اس میں وزارتِ سڑک ٹرانسپورٹ و ہائی ویز اور نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کے اعلیٰ افسران شریک ہوں گے۔
اجلاس میں جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، اُن کے کابینہ ساتھی، سینئر بیوروکریٹ اور مختلف مرکزی ایجنسیوں کے افسران بھی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے شامل ہوں گے۔
پیر کے روز وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے گڈکری سے بات کی اور شاہراہ کی بگڑتی ہوئی حالت پر اُن کی مداخلت طلب کی۔
وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ شاہراہ کو بہتر طور پر برقرار نہیں رکھ سکتے تو اسے جموں و کشمیر حکومت کے حوالے کر دیں۔
نیشنل کانفرنس کی قیادت والی حکومت کو میوہ کاشتکاروں کے ساتھ ساتھ کشمیر کی اپوزیشن جماعتوں، جن میں پیپلز کانفرنس (پی سی) اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) شامل ہیں، کی سخت تنقید کا سامنا ہے کیونکہ وہ میوہ سے لدے ٹرکوں کی بلا رکاوٹ ترسیل کو یقینی بنانے میں ناکام رہی ہے۔
نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کو بھی مختلف حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے کیونکہ وہ ادھمپور ضلع کے تھرڈ علاقے میں 300 میٹر طویل سڑک کے اُس حصے کو چوڑا اور ہموار کرنے میں ناکام رہی ہے جو پرانی شاہراہ کے ملبے میں دب جانے کے بعد تعمیر کیا گیا تھا۔
افسران کے مطابق اس حصے کی ناقص حالت قومی شاہراہ پر ٹریفک کی ہموار آمد و رفت میں بڑی رکاوٹ بن گئی ہے۔
مرکزی حکومت قومی شاہراہ کے مسئلے پر سنجیدہ، گڈکری آج اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کریں گے، رکاوٹوں پر ہوگی گفتگو
