عظمیٰ نیوزڈیسک
کٹھمنڈو//نیپال کی نئی حکومت کی تشکیل کے ابھی کچھ ہی وقت ہوئے ہیں کہ اس کے خلاف بھی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ عبوری وزیر اعظم سشیلا کارکی کے خلاف نوجوان اور Gen-Z تحریک سے جڑے لوگوں میں ناراضگی بڑھتی جا رہی ہے۔ تحریک کے ہیرو سدن گْورنگ نے سخت الفاظ میں وزیر اعظم کارکی کو انتباہ کیا ہے کہ جسے میں وزیر اعظم کی کرسی تک لایا ہوں اسے ہٹانے میں مجھے وقت نہیں لگے گا۔گْورنگ کی تنظیم ’ہامی نیپال‘ اس تحریک کی ریڑھ مانی جاتی ہے لیکن اب وہی تنظیم نئی حکومت کے فیصلوں سے خود کو نظر انداز محسوس کر رہی ہے۔ خاص کر شہیدوں کے اہل خانہ کی وزیر اعظم سے ملاقات نہ ہوپانے اور وزیروں کے انتخاب میں کنارے کیے جانے سے سْدن کی ناراضگی صاف دکھائی دے رہی ہے۔اتوار کی رات وزیر اعظم رہائش بلو واٹار کے باہر ہنگامہ بھی ہوا۔ مہلوکین کے اہل خانہ اور کئی Gen-Z گروپ نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور وزیر اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کر ڈالا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کارکی وزیر اعظم کی کرسی پر بیٹھتے ہی تحریک کی بنیادی باتوں کو بھول گئی ہیں اور وہ منمانے طریقے سے فیصلہ کر رہی ہے۔گْورنگ حامیوں کے مطابق حکومت عوامی تحریک کے جذبہ کو نظر انداز کر رہی ہے۔ وہیں سْدن گْورنگ نے دوہرایا کہ وہ شہیدوں کے اہل خانہ کی آواز بلند کرتے رہیں گے اور اگر حالات نہیں بدلے تو وہ وزیر اعظم کارکی کے اقتدار کو چیلنج دینے سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔