حکومت کو 2دن کی مہلت، ہمہ گیر ہڑتال کرنے کی دھمکی
غلام محمد
سوپور//وادی کشمیر میں پیر کو تمام فروٹ منڈیاں بند رہیں اور فروٹ گروورس نے سرکار کی سرد مہری اور عدم دلچسپی پر شدید احتجاج کیا۔گروروس نے خبردار کیا ہے کہ اگر دو روز کے اندر قومی شاہراہ بحال نہیں کی گئی تو وادی گیر ہڑتال ہوگی۔ انہوں نے الزام لگایا ہے کہ سرینگر۔جموں قومی شاہراہ پر پھل سے لدے ٹرکوں کی بلا رکاوٹ نقل و حمل کو یقینی بنانے میں سرکار ناکام ثابت ہوئی ہے ۔سوپور کے سینکڑوں گروورس، ڈیلرز، تاجر اور دیگر سٹیک ہولڈرز منڈی کے دروازوں پر جمع ہوئے، جنہوں نے پلے کارڈ اٹھائے اور نعرے لگاتے ہوئے، شاہراہ پر کئی دنوں سے ایک ساتھ پھنسے ہوئے اپنے پھلوں سے لدے ٹرکوں کو بلا رکاوٹ گزرنے کا مطالبہ کیا۔ احتجاج ایک گھنٹے تک جاری رہا اور شرکا پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔سوپور میں جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے، جہاں باغ مالکان آبدیدہ ہوکر اپنی سال بھر کی محنت کے ضائع ہونے پر احتجاج کر رہے تھے ۔ کئی کسانوں نے الزام لگایا کہ ان کے ٹرکوں میں لدے سیب سڑک پر پھنسے ہوئے ہیں جبکہ حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔فروٹ منڈی سوپور کے صدر فیاض احمد ملک نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا، ‘اگر وزیر اعلیٰ پھل سے لدے ٹرکوں کی آمد و رفت بحال نہیں کر سکتے تو انہیں کرسی پر بیٹھنے کا کوئی حق نہیں، بہتر ہے استعفیٰ دیں۔’ انہوں نے مزید کہا کہ آج تک کسی بھی ایم ایل اے نے باغبانوں کے حق میں ایک لفظ نہیں بولا۔فروٹ منڈی سوپور میں خریداروں اور فارورڈنگ ایجنٹس یونین کے صدر مدثر احمدبٹ نے انتظامیہ کے دوہرے معیار پر سوال اٹھاتے ہوئے اس بات کی نشاندہی کی کہ جموں میں ایک منہدم پل 24 گھنٹے کے اندر دوبارہ تعمیر کر دیا گیا ہے، لیکن قومی شاہراہ کو بحال کرنے میں اتنی جلدی نہیں دکھائی جا رہی ہے۔احتجاجی باغبانوں نے دعویٰ کیا کہ لوہے اور دیگر اشیائے خورد و نوش سے لدے ٹرکوں کو شاہراہ سے گزرنے کی اجازت دی جا رہی ہے جبکہ پھل بردار گاڑیوں کو دانستہ روکا جا رہا ہے ۔فیاض احمد ملک نے واضح کیا کہ اگر آئندہ 48 گھنٹوں میں شاہراہ کو مکمل طور پر بحال نہیں کیا گیا تو وادی گیر ہڑتال کی کال دی جائے گی جس سے خطے کی معیشت مفلوج ہو سکتی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ وادی کی تمام بڑی منڈیاں، بشمول سوپور، ہندوارہ، شوپیان، کولگام اور اننت ناگ، 14 اور 15 کو دو روزہ بندش کی کال کے تحت بند رہیں۔میوہ صنعت سے جڑے تاجروں کے مطابق قومی شاہراہ پر سینکڑوں پھل بردار ٹرک کئی دنوں سے درماندہ پڑے ہیں جس سے کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے اور کسانوں کی محنت ضائع ہو رہی ہے ۔ادھرگزشتہ 20 دنوں سے سرینگر جموں قومی شاہراہ کی مسلسل بندش کے خلاف کشمیر ویلی فروٹ گروورز کم ڈیلرز یونین چیئرمین بشیر احمد بشیر کی طرف سے دی گئی احتجاجی کال پر پیر کو فروٹ منڈی، پارم پورہ میں ایک زبردست اور پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔۔ قومی شاہراہ کے مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے ٹرکوں کے نتیجے میں تازہ پھلوں کی فصل کو مکمل طور پر نقصان پہنچا ہے۔ سینکڑوں پھل کاشتکاروں پر مشتمل ایک جلوس ،جس نے اپنے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھے تھے ،جس میں سرینگر جموں قومی شاہراہ کو فوری طور پر بحال کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا اور حکومت و متعلقہ حکام پر زور دیا تھا کہ وہ سری نگر جموں قومی شاہراہ پر پھنسے ہوئے تمام پھلوں سے لدے ٹرکوں کو پرائی پر اپنی متعلقہ منزلوں پر جانے کی اجازت دیں۔ فروٹ منڈی سوپور، ہندواڑہ، سری نگر، بارہ مولہ، شوپیان، جبلی پورہ، کولگام، پلوامہ، چرار شریف، اننت ناگ اور ززنہ گاندربل میں بھی پرامن اور مضبوط احتجاج کیا گیا ہے۔