عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/سرینگر- جموں قومی شاہراہ پر سیب سے لدے ٹرکوں کو روکنے پر بڑھتے غصے کے بیچ، وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے پیر کو کہا کہ اگر مرکزی حکومت شاہراہ کو برقرار رکھنے میں ناکام ہے تو اسے جموں و کشمیر حکومت کے حوالے کیا جانا چاہئے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئےوزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ شاہراہ حکومتِ ہند کے دائرہ اختیار میں آتی ہے۔ اگر وہ اسے بحال نہیں کر سکتے تو اسے ہمارے حوالے کر دیں۔ میں یہاں موجود انجینئروں کی ایک ٹیم کو تعینات کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ مرکز اس شاہراہ کو مکمل طور بحال کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اب اور برداشت نہیں۔ ہم نے صبر کیا کیونکہ روزانہ ہمیں یقین دہانی کرائی جاتی تھی کہ بحالی کا کام مکمل ہو جائے گا، لیکن ایسا نہیں ہوا۔عمر عبداللہ نے کہا کہ وہ اس معاملے کو مرکزی وزیر برائے سڑک ٹرانسپورٹ و شاہراہیں نیتن گڈکری کے ساتھ اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہا’’میں آج مرکزی وزیر برائے شاہراہیں گڈکری جی سے بات کروں گا اور درخواست کروں گا کہ یہ شاہراہ ہمیں سونپی جائے تاکہ اسے بحال کیا جا سکے اور ٹرکوں کی آمدورفت شروع ہو سکے۔
عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ صرف ایک ٹرین چلانا کافی نہیں ہے۔میں ریلوے وزیر سے درخواست کروں گا کہ ایک ٹرین ناکافی ہے۔ ہم آپ کے شکر گزار ہیں کہ آپ نے ٹرین سروس شروع کی، لیکن اسے باقاعدگی سے چلایا جانا چاہئے تاکہ پھل اُگانے والوں کے پاس یہ اختیار ہو کہ وہ اپنے سیب ٹرین کے ذریعے یا سڑک کے راستے منتقل کر سکیں۔
’’اب اور برداشت نہیں‘‘: عمر عبداللہ کا مرکز سے مطالبہ، اگر جموں سرینگرشاہراہ کو بحال نہیں رکھا جا سکتا تو اسے جموں و کشمیر حکومت کے حوالے کیا جائے
