عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے پیر کو نیشنل کانفرنس کی قیادت والی حکومت کو سری نگر۔جموں قومی شاہراہ پر جاری بحران کی بدانتظامی کے حوالے سے سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔لون نے سماجی رابطہ گاہ ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے شاہراہ پر سیبوں سے لدے ٹرکوں کی آمد و رفت میں رکاوٹوں پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔
انہوں نے کہا’’ سیب ملک کے دیگر حصوں کے لیے بھیجے جانے تھے، وہ سڑنے کے قریب ہیں۔ باغ مالکان کو بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ کچھ تدارکی اقدامات ضرور ہونے چاہیں۔
لون نے انتظامیہ کی خاموشی پر برہمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تماشائی بن کر بیٹھے رہنا اور کچھ نہ کرنا جرم ہے۔انہوں نے کہاخراب موسم حکومت کی غلطی نہیں ہے۔ لیکن خاموش تماشائی بنے رہنا اور کچھ نہ کرنا جرم ہے،لون نے عمر عبداللہ پر بھی زور دیا کہ وہ شاہراہ پر ٹرکوں کی بلا رکاوٹ نقل و حرکت کو یقینی بنانے کے لیے حکمتِ عملی تیار کریں۔
انہوں نے کہا’’ملک بھر میں بے مقصد گھومنا بند کریں۔ اپنے افسران اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھیں اور ایک حکمتِ عملی تیار کریں۔‘‘یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب سینکڑوں ٹرک سیب سے لدے شاہراہ پر درماندہ ہیں، جس کے نتیجے میں وادی بھر کے میوہ منڈیوں میں احتجاج اور ہڑتالیں ہو رہی ہیں۔باغ مالکان نے خبردار کیا ہے کہ اگر آئندہ 48 گھنٹوں میں صورتحال پر قابو نہ پایا گیا تو وادی گیر ہڑتال کی جائے گی۔
کشمیر کی میوہ صنعت زوال کا شکار،حکومت خاموش تماشائی:سجاد غنی لون
