لوگوں کا گھروں سے باہر نکلنا محال،حکام سے فریادی
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر //شہر کے مختلف علاقوںمیں آوارہ کتوں کی ہڑبونگ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ شام کے بعد گھروں سے باہر نکلنا دشوار بن گیا ہے ۔ ایک اکیلے آدمی کو دیکھ کر درجنوں آوارہ کتے پیچھے لگ جاتے ہیں ۔ لوگوں میں خوف و ہراس کی لہر پھیل گئی ہے ۔رعناواری، خانیار، نوہٹہ،راجوری کدل، بہوری کدل،مہاراج گنج، عالی کدل، نائد کدل، زینہ کدل، گوجوارہ، حول ، ہاکہ بازار، دیوی آنگن اورہاری پربت سمیت دیگر کئی علاقوںمیں آوارہ کتوں کی ہڑبونگ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔اقبال آباد بمنہ میں مقیم شہریوں کا کہنا ہے کہ گورنمنٹ ڈگری کالج بمنہ کے نزدیک چنار درختوںکے پاس SMCحکام نے دو کوڑے دان رکھے ہیں اور کالونی سے نکلنے والے کوڑا کرکٹ کو انہی کوڑے دانوںجمع کیاجاتا ہے جس کے نتیجہ میں کتوں کی فوج وہاں جمع ہوجاتی ہے۔ مذکورہ شہریوں کاکہنا ہے کہ ستم ظریفی یہ ہے کہ دن میں لوگوں کا پیدل چلنا اپنی جانوں کو جوکھم میں ڈالنے کے مترادف ہے۔ ایک مقامی شہری امتیاز احمد خان کاکہنا ہے کہ یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ متعلقہ محکمہ نے کوڑے دان کواُس جگہ پر رکھا ہے جہاں ڈگری کالج بمنہ اور اقبال ہائر سکینڈری سکول گرلز میں سینکڑوں طلاب زیر تعلیم ہیں اور چھٹی کے وقت والدین اپنے بچوں کو گھر لے جانے کیلئے کتوں کی فوج میں سے ہوکر جانا پڑتا ہے ۔ مقامی شہریوںکاارباب حل و عقد اور متعلقہ محکمہ سے مطالبہ ہے کہ کوڑے دان کو اس جگہ سے ہٹایاجائے تاکہ راہگیروںاور طلاب کی زندگیوں کو لاحق خطرات سے بچایا جاسکے۔ مقامی لوگوں کے مطابق کتوں کی تعداد اس قدر بڑھ گئی ہے کہ لوگ سڑکوں پر چلنے میں خوف محسوس کرررہے ہیں ۔ لوگوں کے مطابق انہوں نے شام کے بعد گھروں سے باہر نکلنا ہی چھوڑ دیا ہے ۔ لوگوں نے ایل جی انتظامیہ سے مداخلت کی اپیل کی ہے۔