عظمیٰ نیوزسروس
جموں// ویشنو دیوی شرائن بورڈ نے جمعہ کو کہا کہ آج سے شروع ہونے والی یاترا بھون اور ٹریک کے ساتھ مسلسل بارش کی وجہ سے ملتوی کر دی گئی ہے۔پر ایک پوسٹ میںعقیدت مندوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ آفیشل کمیونیکیشن چینلز کے ذریعے اپ ڈیٹ رہیں اور گرین سگنل ملنے تک یاترا کرنے سے گریز کریں۔اس دوران ویشنو دیوی شرائن بور ڈ مندر کی طرف جانے والے ٹریک کے ساتھ مواصلاتی نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کے لیے وائرلیس سیٹ دوبارہ متعارف کرائے گا،۔یہ فیصلہ شرائن بورڈکے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سچن کمار ویشیا کی زیر صدارت مشترکہ میٹنگ کے دوران کیا گیا، تاکہ 22 ستمبر سے 1 اکتوبر تک شیڈول آنے والے شاردیہ نوراتروں کے دوران یاترا کے آسان تجربے کو یقینی بنایا جا سکے۔میٹنگ میں شرائن بورڈ، پولیس، سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف)، سول انتظامیہ، اور فوج، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز اور دیگر متعلقہ ایجنسیوں کے نمائندے شامل تھے۔سی ای او نے تہوار کے دوران تمام متعلقین کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا، “نوراترے قریب آ رہے ہیں اور بورڈ کو مندر کے علاوہ، بیس کیمپ کٹرا میں عقیدت مندوں کی کافی آمد کی توقع ہے‘‘۔ویشیا نے آنے والے دنوں میں کسی پریشانی سے پاک یاترا کی سہولت کے لیے مختلف محاذوں پر کارروائی کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔
بورڈ چیئرمین اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی ہدایات کے بعد، سی ای او نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی تیاری کی اہمیت پر زور دیا، بشمول آگ بجھانے کے انتظامات اور نقلی مشقیں۔انہوں نے ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس کے اہلکاروں کو ہدایت دی کہ وہ بورڈکی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹاسک فورس کے ساتھ مل کر کمزور علاقوں کی نگرانی کریں اور ہجوم کے انتظام کی صلاحیتوں کو مضبوط کریں۔مزید برآں، ویشیا نے راستے میں اضافی اشارے لگانے، باقاعدہ عوامی اعلانات، اور مشترکہ گشت کی نگرانی کی ہدایت دی تاکہ ہجوم کو مؤثر طریقے سے منظم کیا جا سکے اور ہولڈنگ ایریاز کا تعین کیا جا سکے۔انہوں نے تمام شعبوں میں گیس کٹر اور ضروری ریسکیو ٹولز تیار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور وائرلیس سیٹس کو بحال کرکے اور ہموار کوآرڈینیشن کے لیے انفراسٹرکچر کو بڑھا کر بہتر مواصلاتی نیٹ ورکس پر زور دیا۔حکام نے نوٹ کیا کہ حقیقی وقت کی نگرانی اور تیز رفتار ردعمل کے لیے انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے موثر استعمال کو بھی کم نہیں سمجھا گیا۔سی ای او نے اس بات کا اعادہ کیا کہ یاترا پر جانے کے لیے یاتریوں کے پاس درست آر ایف آئی ڈی کارڈ ہونا ضروری ہے، اور اس ہدایت کو نافذ کرنے کے لیے کافی عملے کے ساتھ اضافی ہینڈ ہیلڈ سکینر تعینات کیے جائیں گے۔عہدیداروں نے بتایا کہ نقالی کو روکنے اور یاترا ٹریک پر ان کی جائز موجودگی کو یقینی بنانے کے لیے ‘پیٹھو اور پونیوالوں کی اسناد کی تصدیق کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔کٹرہ کے سب ڈویژنل مجسٹریٹ کو کٹرہ میں اضافی ہولڈنگ ایریاز کی نشاندہی کرنے کا کام سونپا گیا تھا تاکہ یاترا کی کارروائیوں کو خراب موسمی حالات کی وجہ سے معطل کرنے کی صورت میں یاتریوں کو ایڈجسٹ کیا جا سکے۔مزید ہدایات میں گاڑیوں کی نقل و حرکت کا انتظام، صفائی ستھرائی اور پینے کے پانی کے انتظامات کو یقینی بنانا، اور کٹرہ بھر میں سیاہ مقامات پر روشنی کو بہتر بنانا شامل ہے۔سی ای او نے اہم جانچ کے بعد جہاں ضرورت ہو وہاں جسمانی اور نظامی بہتری پر زور دیا۔حکام نے بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیوں کے نمائندوں نے نوراترا پر یاتریوں کی متوقع آمد کو منظم کرنے میں تعینات سیکورٹی فورسز کے لیے اہم چیلنجوں کو اجاگر کیا۔تفصیلی حفاظتی انتظامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں ایک کثیر سطحی سیکورٹی گرڈ جس میں پولیس، سی آر پی ایف، نیم فوجی دستے، اور کوئیک رسپانس ٹیمیں قائم کی گئی ہیں۔