یواین آئی
نئی دہلی// راجدھانی دہلی کے سرائے روہیلا تھانہ نے غیر قانونی ہتھیاروں کے خلاف چلائی جانے والی مہم میں ایک بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے صرف 10 دنوں کے اندر پولیس نے غیر قانونی اسلحہ بنانے والی دوسری فیکٹری کا پردہ فاش کیا۔اس بار یہ فیکٹری اتر پردیش کے ضلع متھرا میں جمنا ندی کے کنارے سیلاب زدہ علاقے میں چلائی جا رہی تھی۔ پولیس نے جائے وقوعہ سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور خام مال برآمد کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ فیکٹری آپریٹر شیوچرن (60) کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔شمالی ضلع کے ڈپٹی پولس کمشنر راجہ بنتھیا نے ہفتہ کے روز بتایا کہ اس سے پہلے یکم ستمبر کو پولس نے علی گڑھ کے جتاری پشاوا روڈ پر واقع غیر قانونی فیکٹری کا پردہ فاش کیا تھا، جہاں سے ملزم ہنویر عرف پپو کو گرفتار کیا گیا تھا۔ اسی تفتیش میں ہنویر نے اپنے ساتھی شیوچرن کا نام ظاہر کیا تھا۔ایس ایچ او سرائے روہیلا ایس ایچ انسپکٹر وکاس رانا کی قیادت میں اور اے سی پی انل شرما کی نگرانی میں ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی۔ ٹیم 11 ستمبر کو ضلع متھرا کے انیردا گڑھی گاؤں پہنچی اور ملزم شیوچرن کو گرفتار کیا۔ ملزم پولیس کو جمنا کے کنارے اپنی فیکٹری لے گیا۔ یہ علاقہ تقریباً تین کلومیٹر تک پانی میں ڈوبا ہوا تھا۔ پولیس ٹیم کو 5-8 فٹ گہرے پانی کو عبور کرتے ہوئے فیکٹری تک پہنچنے میں تقریباً دو گھنٹے لگے۔
پولیس نے وہاں سے 14 دیسی ساختہ پستول (9 سنگل بیرل، 5 ڈبل بیرل)، 1 بندوق، 50 بیرل، 28 چھوٹے بیرل پائپ، 350 سے زائد پستول بنانے کا خام مال اور بڑی مقدار میں اوزار برآمد کئے۔ پوچھ گچھ کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ پہلے یہ کارخانہ ہنویر چلاتا تھا، لیکن علی گڑھ میں نئی فیکٹری شروع کرنے کے بعد شیوچرن نے اکیلے ہی اس پر قبضہ کر لیا۔