عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہے کہ عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت شعبہ سیاحت کی بحالی کے لئے کام کر رہی ہے اور سیاحوں کو واپس کشمیر لانے کے لئے کوششیں جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں عمر عبداللہ ملک کے مختلف حصوں کا دورہ کر رہے ہیں۔
موصوف صدر نے ہفتے کو پہلگام میں میڈیا کو بتایاپہلگام میں 22 اپریل کو جو واقعہ پیش آیا اس سے سیاح ڈر گئے، اس ڈر کو نکالنے کے لئے عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت ملک کے مخلتف حصوں کا دورہ کر رہی ہے، آج بھی عمر صاحب چنئی میں ہیں تاکہ سیاحوں کو کشمیر کی طرف دوبارہ راغب کیا جائے۔ان کا کہنا تھاجو یہاں گالف ٹورنامنٹ ہے اس کا مقصد بھی یہی ہے کہ سیاحوں کو یہ بتایا جائے کہ یہاں حالات ٹھیک ہیں، اور سیاحوں کو یہاں آنا چاہئے۔
رکن اسمبلی ڈوڈہ معراج ملک کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کا جواب جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہاان کی بھی غلطی ہے انہوں نے غیر پارلیمانی زبان استعمال کی۔انہوں نے کہامیں نے وزیر اعظم صاحب اور وزیر داخلہ صاحب سے بات کی کہ ملک صاحب پر عائد پی ایس اے کو واپس لیا جائے، معراج ملک کو بھی اپنے الفاظ واپس لینے چاہئے، یہ مسئلے کو سلجھانے کا سب سے بہترین حل ہے، طاقت کا استعمال ضروری نہیں تھا، بلکہ ہمدردی اور پیار کی ضرورت تھی۔
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین کو نیشنل کانفرنس کھٹک رہا ہے، ان میں سے کئی ایسے لیڈر ہیں جو دلی کی گود میں بیٹھے ہوئے ہیں، ان کو جموں و کشمیر کی نہیں بلکہ اپنے بقا کی فکر دامن گیر ہے، مجھے ایسے لیڈروں پر افسوس ہے۔معاشرے میں پھیل رہی منشیات کی وبا کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اس وبا کے خاتمے کئے صرف حکومت نہیں بلکہ لوگوں کو بھی سامنے آنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ منشیات فروش بھی ہمارے ہی لوگ ہیں ہمیں ان پر نظر رکھنی چاہئے۔
عمر عبداللہ کی قیادت والی حکومت سیاحت کی بحالی کے لئے کوشاں: ڈاکٹر فاروق عبداللہ
