جاوید اقبال
مینڈھر // ضلع پونچھ کے مینڈھر سب ڈویژن کے کالابن علاقے میں حالیہ بارشوں کے نتیجے میں ایک ہولناک سانحہ رونما ہوا ہے۔ لگاتار موسلا دھار بارشوں کے باعث زمین کا ایک بڑا حصہ اچانک دھنس گیا جس نے پورے علاقے کو ملبے اور ویرانی میں بدل کر رکھ دیا۔ اس افسوسناک واقعے میں 70سے زائد رہائشی مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے، جبکہ متعدد مکان زمین کے اندر ہی سما گئے ہیں۔ اس اچانک حادثے نے مقامی آبادی کو شدید ذہنی اور جسمانی صدمے سے دوچار کر دیا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق زمین دھنسنے کا یہ واقعہ رات کے وقت اچانک پیش آیا جب لوگ گھروں میں مقیم تھے۔ زبردست دھماکے کی آواز کے ساتھ زمین کے بڑے ٹکڑے کھسک گئے اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا محلہ زمین میں دفن ہو گیا۔ مقامی افراد نے بتایا کہ کئی دہائیوں سے آباد یہ بستی چند لمحوں میں اجڑ گئی اور لوگ اپنی جانیں بچانے کے لئے گھروں سے بھاگنے پر مجبور ہو گئے۔علاقے میں خوف و ہراس کی فضا بدستور قائم ہے۔ متعدد کنبے اپنے رشتہ داروں اور ہمسایوں کے گھروں میں پناہ لیے ہوئے ہیں جبکہ کئی افراد کھلے آسمان تلے بے یار و مددگار ہیں۔ متاثرہ افراد نے بتایا کہ زمین کے مزید دھنسنے کے امکانات ہیں جس سے مزید جانی اور مالی نقصان ہو سکتا ہے۔ ایک مقامی شخص نے رنجیدہ لہجے میں کہاکہ’’ہمارے گھر مٹی میں دب گئے، کھیت کھو گئے اور اب سر چھپانے کو بھی محفوظ زمین نہیں رہی۔ انتظامیہ نے ٹینٹ تو دیے ہیں مگر کوئی یہ نہیں بتاتا کہ انہیں کہاں نصب کریں۔ پورا علاقہ غیر محفوظ ہے اور ہم کب تک دوسروں کے گھروں میں ٹھہرے رہیں گے؟‘‘۔انتظامیہ نے ابتدائی طور پر متاثرین کو فی کنبہ پچاس کلو راشن اور ٹینٹ فراہم کئے ہیں تاہم متاثرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات ناکافی ہیں کیونکہ نہ تو ان کے سر پر مستقل چھت ہے اور نہ ہی روزمرہ زندگی کی ضروری سہولیات۔ متاثرین نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر کسی محفوظ مقام پر ریلیف کیمپ قائم کیے جائیں تاکہ وہ ایک ہی جگہ رہ سکیں اور بنیادی سہولتوں سے مستفید ہو سکیں۔ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ پہاڑی علاقوں میں بارشوں کے دوران مٹی کے کٹاؤ اور ڈھلوانوں کی کمزوری کے باعث زمین دھنسنے کے واقعات عام ہوتے جا رہے ہیں۔ حالیہ برسوں میں جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں اس نوعیت کے سانحات میں اضافہ دیکھا گیا ہے، جس نے ماحولیاتی خدشات کو بڑھا دیا ہے۔انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن امداد فراہم کی جائے گی اور صورتحال پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔ تاہم ابھی تک متاثرین کی مستقل بازآبادکاری کے حوالے سے کوئی واضح اعلان سامنے نہیں آیا ہے۔ مقامی آبادی کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر محفوظ مقامات پر بحالی کے انتظامات نہ کیے گئے تو صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔کالابن کے متاثرین کا مطالبہ ہے کہ حکومت ان کے نقصان کا باقاعدہ تخمینہ لگا کر معاوضہ فراہم کرے، انہیں فوری محفوظ جگہ پر منتقل کرے اور مستقل بازآبادکاری کے لئے ٹھوس منصوبہ بنائے۔ ان کے مطابق یہ سانحہ صرف مکانوں اور زمینوں کا نقصان نہیں بلکہ ان کے مستقبل اور زندگی کی بنیادوں کو ہلا دینے والا واقعہ ہے۔