یواین آئی
غزہ// اسرائیل کا جنگی جنون عروج پر پہنچ گیا، بہتر گھنٹے کے دوران 6 ممالک کو حملوں کا نشانہ بنایا۔ اسرائیل نے وحشی پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے قطر، غزہ، یمن، شام، لبنان اور تیونس پر حملے کئے۔غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں رات بھر بمباری جاری رہی، چوبیس گھنٹے میں 70 فلسطینی ہلاک ہوگئے۔غزہ شہر میں کیمپ پر حملے میں بچے سمیت تین فلسطینی ہلاک ہوئے۔الجزیرہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے یمن کے دارالحکومت صنعا اور الجوف گورنریٹ میں فضائی حملے کیے ۔ان حملوں میں35افراد ہلاک ہوئے۔یہ حملے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کے رہنماؤں کو نشانہ بنانے کے ایک دن بعد کیے گئے ہیں۔یمن کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل نے صنعا اور الجوف میں رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا، جس میں ایک طبی مرکز بھی شامل ہے۔اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں حملے کی تصدیق کی اور کہا کہ اس نے یمن میں حوثی حکومت سے تعلق رکھنے والے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔الجزیرہ کے مطابق گزشتہ ماہ بھی اسرائیل نے ایک فضائی حملے میں یمنی حکام کو نشانہ بنایا تھا جس میں یمنی وزیر اعظم احمد الرحوی بھی ہلاک ہوئے۔ جارحیت کے باوجود اسرائیلی صدر کہتے ہیں کہ ہم امن چاہتے ہیں اور ڈیل کیلئے تیار ہیں۔لندن میں برطانوی وزیراعظم سے ملاقات کو اسرائیلی صدر نے ملاقات کو مشکل ترین قرار دیا اور قطر پر حملے کا دفاع کیا۔لندن میں برطانوی وزیراعظم کی اسرائیلی صدر سے ملاقات کیخلاف احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے کہا اسرائیلی صدر نسل کشی کے مرتکب ہیں،انہیں فوری گرفتار کیا جائے۔دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے قطر میں حماس رہنماؤں کو نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کے بعد دنیا بھر سے مذمت کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی نیتن یاہو سے سوال پوچھ لیا۔امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم کے درمیان فون کال پر گرما گرمی ہوئی، صدر ٹرمپ نے نیتن یاہو سے پوچھ لیا کہ دوحہ میں حماس پر حملہ کیا کامیاب رہا ؟صدر ٹرمپ نے کہا کہ قطر کی سرزمین پر حماس کو نشانہ بنانے کا فیصلہ عقل مندانہ نہیں تھا۔ نیتن یاہو نے کہا ان کے پاس مختصر موقع تھا اور انہوں نے اس کا فائدہ اٹھایا۔اخبار کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان دوسری مرتبہ بھی ٹیلی فون پر رابطہ ہوا جس میں صدر ٹرمپ نے نیتن یاہو سے استفسار کیا کہ کیا حملہ کامیاب تھا؟