عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے درگاہ حضرت بل میں نیشنل ایمبلم (اشوک چکر) کے مبینہ غلط استعمال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے میں بے گناہ اور عام شہریوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے جبکہ اصل قصوروار اب تک کارروائی سے بچے ہوئے ہیں۔
پارٹی کی خواتین ونگ صدر اور ایم ایل اے حبہ کدل ایڈووکیٹ شمیمہ فردوس کی صدارت میں جمعرات کو ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں ایم ایل اے لالچوک احسان پردیسی، ایم ایل اے حضرتبل سلمان علی ساگر، ریاستی ترجمان عمران نبی ڈار، خواتین ونگ صوبائی صدر انجینئر صبیہ قادری سمیت متعدد عہدیداران اور مقامی شہری شریک ہوئے۔
اجلاس میں لیڈران نے الزام عائد کیا کہ درگاہ حضرت بل میں اشوک چکر کندہ تختی نصب کرکے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جا رہی ہے بلکہ اس واقعہ پر احتجاج کرنے والے درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے اور متعدد کو مسلسل پولیس تھانوں میں حاضر ہونے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
نیشنل کانفرنس نے واضح کیا کہ وقف چیئرمین اور متعلقہ عہدیداران کے خلاف قانون کے تحت کارروائی ہونی چاہئے تاکہ قانون کی بالادستی پر عوام کا اعتماد بحال ہو۔ لیڈران نے کہا کہ اگر بی جے پی کے قریبی لوگوں کو چھوڑ کر صرف عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا تو یہ ناانصافی اور جانبداری تصور کی جائے گی۔اجلاس میں ایم ایل اے ڈوڈہ معراج ملک کی پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتاری کی بھی مذمت کی گئی اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
درگاہ حضرت بل معاملہ: نیشنل کانفرنس کا بے گناہوں کی فوری رہائی کا مطالبہ
