عظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/عام آدمی پارٹی (اے اے پی) نے کہا ہے کہ جمہوریت میں حقوق کے لیے آواز اٹھانا اور احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے۔اے اے پی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا ایم پی سنجے سنگھ نے جمعرات کو کہاکہ ’’یہ بہت افسوسناک ہے کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ، جو کئی بار جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ تھے، پولیس کے ہاتھوں میری نظر بندی کی خبر ملنے کے بعد سرکاری گیسٹ ہاؤس میں مجھ سے ملنے آئے، لیکن انہیں مجھ سے ملنے نہیں دیا گیا۔ اگر یہ آمریت نہیں ہے تو اور کیا ہے؟‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’آمریت اپنے عروج پر ہے، میں اس وقت سری نگر میں ہوں، جمہوریت میں حقوق کے لیے آواز اٹھانا اور احتجاج کرنا ہمارا آئینی حق ہے، آج سرینگر میں اے اے پی کے ایم ایل اے معراج ملک کی غیر قانونی گرفتاری کے خلاف پریس کانفرنس اور دھرنا تھا، لیکن سرکاری گیسٹ ہاؤس کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا، مجھے، عمران حسین اور میرے ساتھی کو گیسٹ ہاؤس سے باہر آنے کی اجازت نہیں ہے۔
واضح رہے کہ رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کل کہا تھا کہ ڈوڈہ کے ایم ایل اے معراج ملک پر پی ایس اے لگانا غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ یہ کہیں نہ کہیں مرکزی حکومت کی عوام دشمن ذہنیت ہے۔ معراج ملک عوام کے لئے ہسپتال کا مطالبہ کر رہے تھے اور حکومت نے انہیں پی ایس اے دے دیا۔