سکولوں کی رونقیں بحال ،طالب علموں میں جوش و خروش ،اساتذہ بھی خوش
عظمیٰ نیوزسروس
جموں// موسلا دھار بارش، سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے گزشتہ پندرہ دن سے بند رہنے کے بعد بدھ کو جموں زون میں سکول دوبارہ کھل گئے۔26اگست سے شروع ہونے والی موسلا دھار بارشوں نے اس علاقے کو اس شدت کے ساتھ لپیٹ میں لے لیا کہ بہت سے لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، اوربنیادی انفراسٹرکچر کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچا۔محکمہ تعلیم کے ایک عہدیدار نے بتایا’’خطہ میں آج سکول دوبارہ کھل گئے ہیں۔ اگست کے آخر سے بارش کے طوفان کے بعد انہیں بند کر دیا گیا تھا‘‘۔انہوں نے مزید کہا کہ نقصان کی وجہ سے کچھ سکول بند رہ سکتے ہیں۔ان کے دوبارہ کھلنے کے ساتھ ہی سکولوں میں طلباء کا ہجوم تھا، جنہوں نے اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔کانونٹ سکول کی آٹھویں جماعت کی طالبہ سنیتا نے کہا، “ہم سکول واپس آنے اور اپنے دوستوں سے مل کر خوش ہیں۔ ہم اپنے اساتذہ سے دوبارہ مل رہے ہیں۔ ہماری تعلیم کو نقصان پہنچا ہے۔ اب ہم نصاب کو مکمل کرنے پر زیادہ توجہ دیں گے‘‘۔کے سی سکول کے اروند نے کہا کہ گھر میں رہنا بورنگ تھا۔ہم سکول واپس آگئے ہیں۔ ہمیں سکول آنا، اپنے تمام دوستوں اور اساتذہ سے ملنا اور کھیلنا پسند ہے۔ ایک استاد نے کہا کہ یہ کھوئے ہوئے وقت کی تلافی کا لمحہ ہے۔انہوںنے کہا’’سکولوں میں واپس آنے اور اپنے طلباء کے ساتھ رہنے کا طویل انتظار کیا جا رہا تھا۔ ہمیں یہاں آ کر خوشی ہوئی ہے۔ ہم ایک پندرہ دن کے نقصان کی تلافی کے لیے سخت محنت کریں گے‘‘۔سکول ایجوکیشن جموں کے ڈائریکٹر نے سکولوں کو دوبارہ کھولنے سے پہلے تمام حفاظتی اقدامات پر عمل کرنے کا حکم دیا ہے۔حکم میں کہا گیا ہے کہ سرکاری یا نجی سکولوں میں کوئی بھی آف لائن کلاسز اس وقت تک شروع نہیں ہوں گی جب تک کہ مجاز اتھارٹی کے ذریعہ ایک درست ساختی حفاظتی سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جاتا۔اس میں کہا گیا’’سربراہوں اور سکول مینجمنٹ کمیٹیوں کو حفاظتی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعد اپنے متعلقہ سکولوں کی مجموعی تیاری کا جائزہ لینا چاہیے۔تاہم، اگر سکول اتھارٹی اس بات سے مطمئن ہے کہ ان کی عمارت کو حفاظتی آڈٹ کی ضرورت نہیں ہے، ساختی طور پر محفوظ ہونے کی وجہ سےسکول کو دعویٰ کی تصدیق کرنے والاایک معاہدہ پیش کرنا ہوگا۔آف لائن کلاسز کے آغاز سے پہلے انڈرٹیکنگ چیف ایجوکیشن آفیسرز یا زونل ایجوکیشن آفیسرز کو پیش کی جانی چاہئے۔