عظمیٰ نیوزسروس
جموں//جموں و کشمیر بی جے پی نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور ان کی حکومت کی جانب سے عام آدمی پارٹی ممبر اسمبلی ڈوڈہ معراج ملک کا دفاع کرنے پر سخت مذمت کی ہے، جنہیں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ جے اینڈ کے بی جے پی کے ترجمان زوراور سنگھ جموال نے ملک کو ایک انتشار پسند بتایا جس نے مسلسل قانون اور سول سوسائٹی کے اصولوں کو نظر انداز کرنے کا مظاہرہ کیا ہے۔انہوںنے کہا کہ معراج ملک کی بدتمیزی کی طویل تاریخ ہے جس میں ان کے خلاف مختلف تھانوں میں خواتین کے خلاف غیر پارلیمانی زبان استعمال کرنے اور قانون شکنی کے جرم میں درج کم از کم 18 ایف آئی آردرج ہیں۔زوراور سنگھ جموال نے کہا’’یہ صرف ایک واقعہ نہیں ہے جہاں اس نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کے ساتھ بدتمیزی کی اور اس کے یا اس کے خاندان کے افراد کے خلاف بدسلوکی کی ۔ انکےپاس لاقانونیت اور اتھارٹی کی بے توقیری کا مستقل ریکارڈ ہے‘‘۔بی جے پی کے ترجمان نے ملک کے ریمارکس پر این سی حکومت اور چیف منسٹر عمر عبداللہ کے موقف پر سوال اٹھائے جس میں بے گناہوں کے قتل کے ذمہ دار خوفناک دہشت گرد کمانڈروں کی تعریف کی گئی۔زوراور سنگھ جموال نے شرم کا اظہار کیا کہ وزیر اعلیٰ ملک کا دفاع کررہے ہیں جنہوں نے حال ہی میں ایک لیڈی ڈاکٹر کی توہین آمیز ریمارکس کی تھیں۔ انہوں نےجموں و کشمیر کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ این سی حکومت کی منافقت کو دیکھیں، جو امن اور ترقی کا چیمپئن ہونے کا دعویٰ کرتی ہے اور ان لوگوں کا دفاع کرتی ہے جو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔زوراور سنگھ جموال نے اس بات کا اعادہ کیا کہ بی جے پی مہراج ملک جیسے انتشار پسند عناصر کے ساتھ ساتھ وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور حکمراں این سی کی منافقت کو بے نقاب کرکے قانون کی حکمرانی اور جموں کشمیر کے شہریوں کے وقار کے لیے کھڑی رہے گی۔