غلام نبی رینہ
کنگن //خانہ بدوش بکروالوں اور مقامی چوپانوں نے امسال وقت سے قبل ہی سونمرگ سے ہجرت کرنے کا آغاز کردیا ہے۔ اپنے مال مویشیوں کو موسم گرما میں چرانے کے لیے ان کی موسمی نقل و حرکت ہوتی ہے،جو وہ شیوالک پہاڑیوں میں نچلی چراگاہوں سے ہمالیہ کے اونچے جنگلاتی میدانوں تک ان کی سالانہ منتقلی کا حصہ ہے۔ وہ موسم بہار میں مئی کے مہینے سے سونمرگ کے قریب چراگاہوں تک پہنچنے کے لیے پیر پنجال جیسے پہاڑی راستوں سے گزرتے ہیں، اورموسم خزاں تک اپنے ریوڑ کے ساتھ وہاں رہتے ہیں۔بکروال خانہ بدوش وہ چرواہے ہیں جو اپنے بھیڑبکریوں کے ریوڑ کو سردیوں اور گرمیوں کے چراگاہوں کے درمیان منتقل کرتے ہیں۔انکے لئے سونمرگ موسم گرما کی ایک اہم منزل ہے، ایک اونچائی والی چراگاہ ، جہاں سرسبز گھاس ان کے مویشیوں کے لیے بہترین ہے۔سونمرگ کی طرف ہجرت گرمیوں کے موسم اپریل یا مئی میں شروع ہوتی ہے، جب وہ اپنی سردیوں کی چراگاہوں کو چھوڑ دیتے ہیں۔وہ روایتی پہاڑی گزرگاہوں جیسے کہ پیر پنجال درہ، ہمالیہ کے سلسلوں کو عبور کرتے ہوئے بلندی والی چراگاہوں تک پہنچنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔وہ سونمرگ کے علاقے میں کئی مہینوں تک، عام طور پر جون سے ستمبر تک، اپنے ریوڑ کے ساتھ رہتے ہیں۔انکی واپسی کا سفر اکتوبر میں شروع ہوتا ہے۔اکتوبر میں موسم خزاں کے قریب آتے ہی، وہ سردیوں کے مہینوں کے لیے جموں کے پہاڑی علاقوں میں اپنی ہجرت شروع کر دیتے ہیں۔لیکن امسال وادی میں سردی قبل از وقت شروع ہوگئی اور سونمرگ کی پہاڑیوں پر دو بار ہلکی برفباری کے نتیجے میں سردی میں اضافہ ہوا اور ان خانہ بدوش بکروالوں اور مقامی چوپانوں نے قبل از وقت ہی واپسی کی راہ اختیار کرلی، جو عموماً اکتوبر کے پہلے ہفتے سے شروع ہوتی تھی۔ انکی واپسی تقریباً ایک ماہ قابل از وقت ہی شروع ہوگئی ہے ۔ سرکاری ریکارڈ کے مطابق امسال 216بکروال کنبے،45800بھیڑ بکریوں کو لیکر وسطی ضلع گاندربل اور کرگل ضلع کے منی مرگ، مشکو ویلی، درواس، تھاجواس اور سونمرگ میں وارد ہوئے تھے۔ اسکے علاوہ 283مقامی چوپان اور گجر طبقے سے وابستہ افراد بھی 64222 بھیڑ بکریوں کیساتھ ان مقامات پر آئے تھے۔ محکمہ انیمل ہسبنڈری نے ناگہ بل، نارا ناگ، ہاری پورہ، پرنگ اورہاکنار میں فسٹ ایڈ کیمپ قائم کئے تھے۔گمری، دوری نار، نو کن تھاجواس،وشن سر، مینگن ڈب،گنگہ بل، جاوڈارا، شادی مرگ،لونڈی سلبان اور جمشیدی مقامات پر کیمپ قائم کئے گئے۔ ان کیمپوں میں 45ملازمین اور 7ڈاکٹر بھی تعینات تھے۔