بلال فرقانی
سرینگر // حکومت نے پن بجلی منصوبوں سے متاثرہ افراد کی باز آبادکاری و بحالی کے اقدامات کا جائزہ لینے اور سفارشات پیش کرنے کیلئے قائمہ سٹینڈنگ کمیٹی کو ازسرنو تشکیل دیا ہے۔ اس مرتبہ کمیٹی کے دائرہ کار میں توسیع کرتے ہوئے اسے کشتواڑ میں زیر تعمیر 850 میگاواٹ رَتلے پن بجلی منصوبے کے کارپوریٹ سماجی ذمہ داری یاجزاء کی منظوری اور عملدرآمد کی بھی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔یہ فیصلہ حکومت کے اْس تازہ ترین حکمنامے کے تحت سامنے آیا ہے جو 11 جون 2025 کو جزوی ترمیم کے طور پر جاری کیا گیا ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سے قبل حکومت نے کمیٹی تشکیل دی تھی جس کا مقصد صرف باز آبادکاری منصوبوں کا جائزہ لینا اور ان کی منظوری کیلئے سفارشات پیش کرنا تھا۔ تشکیل شدہ کمیٹی کی سربراہی چیف سیکریٹری جموں و کشمیر کریں گے اور اس میں مختلف کلیدی محکموں کے اعلیٰ افسران شامل ہوں گے۔اس تازہ حکمنامے کے مطابق، کمیٹی نہ صرف جموں کشمیر کی سطح پر تمام پن بجلی منصوبوں کے باز آبادکاری منصوبوں کی نگرانی کرے گی بلکہ خاص طور پر رتلے پن بجلی منصوبے سے متاثرہ خاندانوں کے لیے لوکل ایریا ڈیولپمنٹ پروگرام اور سکل ڈیولپمنٹ کمپوننٹ کی منظوری اور اس پر عملدرآمد کی بھی ذمہ دار ہوگی۔کارپوریٹ سماجی ذمہ داری کے تحت شروع کی جانے والی سرگرمیوں پر بھی یہ کمیٹی قریبی نگرانی رکھے گی، تاکہ مقامی برادری کو حقیقی فائدہ پہنچایا جا سکے۔حکام کے مطابق، رَتلے پن بجلی منصوبہ ریاست کا ایک انتہائی اہم اسٹریٹجک و اقتصادی منصوبہ ہے، جو خطے کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں مرکزی کردار ادا کرے گا۔ تاہم اس منصوبے کے نتیجے میں کئی مقامی آبادیوں کو اثرات کا سامنا ہے، جس کے پیش نظر حکومت باز آبادکاری، مالی امداد اور سماجی ترقی کو شفاف، منصفانہ اور مؤثر انداز میں یقینی بنانا چاہتی ہے۔