ظمیٰ ویب ڈیسک
سرینگر/جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے منگل کو کہا کہ رُکن اسمبلی ڈوڈہ مہراج ملک کی کسی بھی غلطی کو اسمبلی میں دور کیا جاسکتا تھا اور انہیں پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتار کرنے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔
ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نےکہا کہ ’’مہراج ملک نے ایسا کیا کیا تھا جس کے لیے پی ایس اے عائد کیا گیا؟ اگر ان سے کوئی غلطی سرزد ہوئی تھی تو اسے اسپیکر کی نگرانی میں اسمبلی کے اندر درست کیا جاسکتا تھا۔ ان کے خلاف ایسے قانون کا اطلاق نہیں ہونا چاہیے تھا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ڈوڈہ میں کسی قسم کا امن و امان کا مسئلہ نہیں تھا، نہ ہی پتھراؤ ہوا اور نہ ہی کوئی فسادات رونما ہوئے، اس کے باوجود ایم ایل اے کو پی ایس اے کے تحت بک کیا گیا۔ ’’یہ ناانصافی ہے اور جمہوریت پر لوگوں کے اعتماد کو کمزور کرے گا۔‘‘
وزیر اعلیٰ نے یہ بھی الزام لگایا کہ جہاں ایک طرف لوگوں کو تھانوں میں بلا کر پوچھ گچھ کی جارہی ہے، وہیں ان افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہو رہی جنہوں نے مذہبی جذبات سے کھیل کر حضرت بل میں ماحول کو خراب کیا۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ 13 جولائی کو کئی لیڈروں کو گرفتار کیا گیا، اور 14 جولائی کو جب وہ قبرستان گئے تو پولیس نے انہیں دھکے دیئے ۔