عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/وادی کشمیر کو ملک کے ساتھ جوڑنے والی 270 کلو میٹر طویل سری نگر – جموں پر ٹریفک کی نقل و حمل گذشتہ دو ہفتوں سے مسلسل بند ہے۔ تاہم بحالی کا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔
ادھر مغل روڈ اور سنتھن روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل حسب ایڈوائزری جاری ہے۔ٹریفک حکام نے منگل کی صبح بتایا کہ قومی شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل ہنوز بند ہے۔
انہوں نے کہا کہ وادی کو جموں صوبے کے راجوری اور پونچھ اضلاع کے ساتھ جوڑنے والے مغل روڈ اور سنتھن روڈ پر ٹریفک کی نقل و حمل حسب ایڈوائزری جاری ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ٹھاٹھری میں نصیب نگر کے نزدیک رنکھا شیڈ میں مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے ڈوڈہ – کشتواڑ روڈ بھی بند ہے۔
حکام نے بتایا کہ زوجیلا کے نزدیک مٹی کے تودے گرنے کی وجہ سے وادی کو لداخ یونین ٹریٹری کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – لیہہ شاہراہ پر بھی ٹریفک بند کر دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ان سڑکوں پر بحالی کا کام جنگی بنیادوں پر جاری ہے۔لوگوں سے کہا گیا کہ وہ بند سڑکوں کی مکمل بحالی تک ان پر سفر کرنے سے گریز کریں اور افواہوں پر کان نہ دھریں۔
حکام نے لوگوں سے مزید کہا کہ وہ سڑکوں کے متعلق تازہ جانکاری حاصل کرنے کے لئے ٹریفک پولیس ٹویٹر ہینڈل، فیس بک پیج اور جموں، سری نگر اور رام بن کے ٹریفک کنٹرول یونٹوں کی طرف رجوع کریں۔
ادھر قومی شاہراہ کے بند ہونے سے اہلیان وادی گونا گوں مشکلات سے دو چار ہوئے ہیں۔جہاں ایک طرف بازاروں میں اشیائے ضروریہ کی قلت پیدا ہوگئی ہے وہیں باغ مالکان خسارے کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں۔لوگوں کا الزام ہے کہ قومی شاہراہ بند ہوتے ہی وادی میں گراں فروشی آسمان چھونے لگتی ہیں اور خورد و نوش کی چیزیں اس قدر مہنگی ہوجاتی ہیں کہ عام لوگوں کے لئے ان کا خریدنا از بس مشکل ہوجاتا ہے۔
سری نگر جموں قومی شاہراہ مسلسل بند، مغل شاہراہ بحال
