عظمیٰ ویب ڈیسک
ڈوڈہ/عام آدمی پارٹی کے رُکن اسمبلی اور ریاستی صدر مہراج ملک کے خلاف گزشتہ روز جموں کشمیر پولیس نے سنگین الزامات پر مبنی ایک ڈوزیئر تیار کیا ہے جس کی بنیاد پر انہیں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا۔ ڈوڈہ کے ڈپٹی کمشنر ہروِندر سنگھ کی جانب سے مرتب اس ڈوزیئر میں معراج ملک کو ’امن عامہ کے لیے ایک فوری اور سنگین خطرہ‘ قرار دیا گیا ہے۔
پولیس و ضلع انتظامیہ کی اِس کارروائی کے خلاف جہاں سوشل میڈیا پر معراج ملک کے حامیوں کا غصہ پھوٹ پڑا، وہیں ڈوڈہ میں بھی معراج ملک کے حمایتیوں نے ضلع انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا اور اِس اقدام کو جمہوریت کا قتل عام قرار دیا۔
منگل کی صبح کی لوگوں ہجوم کی شکل میں معراج ملک کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے اور ضلع انتظامیہ کے اِس اقدام کو بلا جواز قرار دیا ۔ذرائع کے مطابق ایم ایل اے ڈوڈہ معراج ملک کے آبائی بلاک جکیاس سے سینکڑوں کی تعداد مرد و زن سڑک پرنکل آئے ہیں جس کے باعث علاقہ میں ہنگامی صورتحال پیدا ہوگئی ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مظاہرین کو روکنے کیلئے جگہ جگہ پولیس و سیکورٹی فورسز کے اہلکار تعینات کی گئے ہیںاور جگہ جگہ خاردار تاریں بچھائی گئی ہیں، ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ علاقہ میں انٹرنیٹ سروس کو بھی محدود کر دیا گیا ہے ۔
مہراج ملک کاآبائی گاؤں فوجی چھاؤنی میں تبدیل، جگہ جگہ فوجی اہلکاروں کی نفری تعینات،انٹرنیٹ سروس بھی سست
