عظمیٰ ویب ڈیسک
نئی دہلی/نائب صدر کے عہدے کے لیے آج صبح 10 بجے ووٹنگ شروع ہوئی جس میں سب سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے ووٹ ڈالا۔اس دوران وزیراعظم کے ساتھ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو، وزیر قانون ارجن رام میگھوال، وزیر اعظم کے دفتر میں وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور شہری ہوابازی کے وزیر رام موہن نائیڈو کے ساتھ موجود تھے۔
نائب صدر کے اس انتخاب میں لوک سبھا کے صرف 542 موجودہ ممبران اور راجیہ سبھا کے 239 موجودہ ممبران ہی ووٹ ڈال سکیں گے۔ اس طرح الیکٹورل کالج میں اس وقت 781 ممبران ہیں اور کسی بھی امیدوار کو جیتنے کے لیے کم از کم 391 ووٹ درکار ہیں۔ ووٹنگ صبح 10 بجے سے شام 5 بجے تک ہوگی اور ووٹوں کی گنتی شام 6 بجے سے شروع ہوگی۔
نائب صدر کے انتخاب کے لیے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) نے مہاراشٹر کے گورنر سی پی رادھا کرشنن کو نامزد کیا ہے جبکہ انڈیا الائنس نے سپریم کورٹ کے سابق جج بی سدرشن ریڈی کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔ لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں نمبروں کی بنیاد پر این ڈی اے کو واضح اکثریت حاصل ہے اور اس وجہ سے اس کے امیدوار کو برتری حاصل نظر آتی ہے۔
لوک سبھا میں ارکان کی کل تعداد 543 ہے لیکن ایک نشست خالی ہونے کی وجہ سے صرف 542 ارکان ہی ووٹنگ میں حصہ لے سکیں گے۔ راجیہ سبھا میں ارکان کی کل تعداد 245 ہے جبکہ چھ نشستیں خالی ہیں جس کی وجہ سے صرف 239 ارکان ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ اس طرح ووٹ دینے کے اہل ارکان کی کل تعداد 781 ہے۔ کسی بھی امیدوار کو الیکشن جیتنے کے لیے کم از کم 391 ووٹ درکار ہوں گے۔
دونوں ایوانوں میں تعداد اور سیاسی مساوات کو دیکھیں تو این ڈی اے کے پاس لوک سبھا میں 293 اور راجیہ سبھا میں کم از کم 134 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ اس کی وجہ سے این ڈی اے کے پاس کم از کم 427 ووٹوں کا ٹھوس اعداد و شمار ہے، جو کہ اکثریت کے لیے درکار 391 ووٹوں کے اعداد و شمار سے بہت زیادہ ہے۔ اس طرح این ڈی اے کے امیدوار سی پی۔ رادھا کرشنن کی جیت کا قوی امکان ہے۔
انڈیا الائنس کے لوک سبھا میں 249 اور راجیہ سبھا میں 105 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔ اس طرح اس اتحاد کے پاس کل 354 ووٹ ہیں جو کہ اکثریت کے لیے درکار 391 ووٹوں سے کم ہیں۔
نائب صدر کے انتخاب کا نوٹیفکیشن 7 اگست کو جاری کیا گیا تھا۔ کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا وقت 21 اگست تک تھا جبکہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 22 اگست کو ہوئی تھی۔ کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 25 اگست تھی۔
مودی نے سب سے پہلے نائب صدر کے انتخاب میں ووٹ ڈالا
