یواین آئی
پیرس// فرانس کی حکومت نے اپنے ہسپتالوں کو ممکنہ جنگی حالات کے لیے تیار کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔فرانس کی وزیر صحت کیتھرین فوترن نے ہدایت دی ہے کہ ایسے طبی مراکز قائم کیے جائیں جو جنگی زخمیوں کے علاج میں مہارت رکھتے ہوں اور ہر روز 100 زخمیوں کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ تین دن تک “عروج کے دوران” یہ تعداد 250 تک بڑھ سکتی ہے۔فرانس میں مقامی صحت کے اداروں کو انتباہ دیا گیا ہے کہ وہ اگلے سال کے دوران پیدا ہونے والے کسی بھی بحران کے لیے تیار رہیں۔ وزارت صحت نے اعلیٰ عہدیداروں سے کہا ہے کہ مارچ تک صحت کا نظام مکمل طور پر “بڑی تیاری” کے لیے فعال ہونا چاہیے۔یہ مراکز ممکنہ طور پر اسٹیشنوں اور ہوائی اڈوں کے قریب قائم کیے جائیں گے تاکہ ضرورت پڑنے پر فوری رسپانس ممکن ہو۔ فرانس جغرافیائی لحاظ سے یورپی تنازعات میں ایک معاون مرکز کے طور پر استعمال ہو سکتا ہے۔ حکومت چاہتی ہے کہ فرانس کے ہسپتال ہزاروں غیر ملکی فوجیوں کو بھی سنبھالنے کیلئے تیار ہونے چاہئیں۔مذکورہ نوٹ میں کہا گیا ہے کہ “یہ نوجوان اور لڑائی کے قابل فوجی طبی امداد کے ساتھ ساتھ بنیادی حفاظتی اقدامات جیسے معائنہ اور ویکسیننگ بھی چاہتے ہیں”۔کیتھرین فوترن نے ’بی ایف ایم‘ ٹی وی سے کہا کہ یہ ہدایت “پیشگی تیاری کا حصہ ہے، جیسے وباؤں کے خلاف اسٹریٹجک اسٹاک تیار کرنا”۔ انہوں نے کہا کہ وہ کووڈ-19 وبا کے وقت اس عہدے پر نہیں تھیں، لیکن اس بات کا اندازہ ہونا چاہیے کہ ملک کی تیاری کتنی ضروری ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ “ملک کے لیے بحرانوں اور ان کے نتائج کی توقع کرنا بالکل فطری بات ہے۔ یہ مرکزی انتظامیہ کی ذمہ داریوں کا حصہ ہے”۔