زاہد بشیر
گول// گزشتہ کئی روز سے جاری شدید بارشوں نے گول سب ڈویژن کی عام زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ لگاتار بارشوں کے نتیجے میں جہاں سڑکوں اور رابطہ راستوں کو شدید نقصان پہنچا ہے وہیں متعدد مقامات پر مٹی کے تودے گرنے اور بھاری پتھروں کے کھسکنے سے آمدورفت کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔ دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگ سخت مشکلات سے دوچار ہیں کیونکہ سڑکیں بند ہونے سے مریضوں کو ہسپتال تک پہنچانے اور ضروری اشیائے خورد و نوش کی فراہمی میں بھی رکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔مواصلاتی نظام بھی ٹھپ ہو گیا ہے۔ موبائل اور انٹرنیٹ سروس 24 گھنٹے معطل رہاجس کی وجہ سے عوام کا بیرونی دنیا سے رابطہ ٹوٹ گیا ہے۔ تعلیمی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئی ہیں۔بجلی کے شعبے میں بھی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ بارشوں اور تیز ہوائوں کے باعث متعدد بجلی کے کھمبے اور ترسیلی لائنیں متاثر ہوئیں جس کے نتیجے میں کئی دیہات اندھیرے میں ڈوب گئے۔ لوگوں کو راتیں موم بتیوں اور لکڑی کے چولہوں کی روشنی میں گزارنے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ بجلی کی ٹیمیں بحالی کے کام میں مصروف ہیں لیکن خراب موسم اور بار بار خرابی کی وجہ سے کام سست روی کا شکار ہے۔علاقہ گاگرہ سے ملی اطلاع کے مطابق غلام نبی نامی شہری کی چار بکریاں شیڈ کے نیچے آنے سے موقعہ پر ہی ہلاک ہو گئی ہیں۔ وہیں داڑم،گنڈی،ڈھیڈہ وغیرہ علاقوں سے بھی ملی ایک اطلاع کے مطابق کئی شہریوں کے مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔گول مہور روڈ بدھن کے مقام پر کافی سڑک کا حصہ ڈھہ گیا ہے اور کئی جگہوں پر بھاری پسیاں گر آئی ہیں۔ اس دوران گول گاگرہ۔ گول ڈھیڈہ۔بھیمداسہ کی سڑکیں بھی پسیاں گر آنے کی وجہ سے مسدود ہوکر رہ گئی ہیں۔ مقامی آبادی نے انتظامیہ سے پرزور اپیل کی ہے کہ فوری طور پر سڑکوں اور بجلی کے نظام کی بحالی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں تاکہ عوام کو مزید مشکلات سے نجات مل سکے۔ عوامی حلقوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ گول سب ڈویڑن ایک پسماندہ علاقہ ہے اور یہاں پر بنیادی سہولیات کی پہلے ہی کمی ہے، ایسے میں قدرتی آفات کی وجہ سے صورتحال مزید سنگین ہو جاتی ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر سفر کرنے سے گریز کریں اور محفوظ مقامات پر رہیں تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔