عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// خراب موسم کے پیش نظرڈویژنل کمشنر کشمیر، انشول گرگ نے نشیبی علاقوں میں سیلاب کے کسی بھی ہنگامی اور ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے محکموں اور ضلعی انتظامیہ کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی۔انہوںنے سیلاب کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا، جس میں کمزور علاقوں کی نقشہ سازی اور ضلعی سطح کے کنٹرول رومز کی آپریشنل صورتحال بھی شامل ہے۔ انہوں نے ضروری سامان کی دستیابی، افرادی قوت اور مشینری کی تیاری، وسائل کے اہلکاروں کی تعیناتی اور انخلاء کے ہنگامی منصوبوں کا جائزہ لیا۔گرگ نے کمیونیکیشن چینلز کو فعال کرنے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ حکام اور عوام دونوں کو حقیقی وقت میں معلومات کی ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ ضلعی اور تحصیل سطح کے کمیٹی ممبران کی رابطہ فہرستوں کو اپ ڈیٹ کریں اور ٹیلی کمیونیکیشن خراب ہونے کی صورت میں بیک اپ کمیونیکیشن پلان مرتب کریں۔انہوں نے محکموں کو سرکاری پورٹل پر لاجسٹکس اور وسائل کے ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کرنے اور تمام متعلقہ معلومات کو سنٹرلائزڈ ڈیش بورڈ کے ذریعے قابل رسائی ہونے کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ایس ایم سی کے کمشنر نے میٹنگ کو بتایا کہ شہر بھر میں پانی بھرے علاقوں میں 49 موبائل ڈی واٹرنگ پمپ لگائے گئے ہیں۔محکمہ موسمیات کے حکام نے اجلاس کو بتایا کہ فی الحال سیلاب کا کوئی خطرہ نہیں ہے اور موسم میں بہتری کی توقع ہے۔صوبائی کمشنر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ تمام محکموں کو ہائی الرٹ رہنا چاہیے اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے اور کسی بھی ابھرتی ہوئی صورتحال کے لیے فوری ردعمل کو یقینی بنانے کے لیے قریبی تال میل میں کام کرنا چاہیے۔بعد ازاںانہوںنے UT سطح کے ایمرجنسی آپریشن سینٹر (EOC) کے آپریشن اور کام کاج کا معائنہ کرنے کے لیے ہری نواس کا دورہ کیا جہاں اس نے مرکز کے مجموعی ڈیٹا اور عام لوگوں سے موصول ہونے والی کالوں کی جانچ کی۔ انہوں نے مسائل کے حل کے لیے فراہم کردہ بروقت جواب کا بھی جائزہ لیا۔