عظمیٰ ویب ڈیسک
جموں/ گزشتہ چوبیس گھنٹوں سے جاری مسلسل بارشوں نے جموں صوبہ میں سنگین سیلابی صورتحال پیدا کر دی ہے، کئی بڑے دریاؤں اور معاون ندیوں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے آئندہ گھنٹوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے، جس سے نشیبی علاقوں میں مزید پانی بھرنے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کے مطابق مدھوپور بیراج سے پانی کا اخراج ایک لاکھ کیوسک کی حد پار کر گیا ہے اور مسلسل بڑھ رہا ہے، جس کے باعث دریائے راوی کے کنارے نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہو گیا ہے۔ متاثرہ دیہات میں بگتھلی، ماسوپور، کیرین گنڈیال، برنی، ڈھنا، دھنورے، کریالی اور ملحقہ علاقے شامل ہیں۔ رہائشیوں کو ہائی الرٹ پر رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
ادھرکٹھوعہ ضلع میں اُجھ دریا دو مقامات پر خطرے کی سطح کے قریب پہنچ گیا ہے۔ پنج تیرتھی پر پانی کا بہاؤ 78,750 کیوسک تک پہنچ گیا ہے جبکہ خطرے کی سطح 88,000 کیوسک ہے۔ کٹھوعہ میں یہ سطح 83,834 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے، جو خطرے کی سطح 95,099 کیوسک کے قریب ہے۔ حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگر پانی کی سطح بڑھتی رہی تو 1.35 لاکھ کیوسک (پنج تیرتھی) اور 1.44 لاکھ کیوسک (کٹھوعہ) سے تجاوز کرنے پر انخلا شروع کر دیا جائے گا۔
وہیں سانبہ ضلع میں بسنتر دریا منگل کی صبح 9 بجے 4.5 فٹ کے خطرے کے نشان سے اوپر چلا گیا ہے اور پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے مقامی ڈیزاسٹر مینجمنٹ ٹیموں کو ہائی الرٹ پر رکھا ہے۔
اطلاعات کے مطابق کٹھوعہ ضلع میں ترانہ دریا، اُجھ دریا، مگڑ کھڈ، سحر کھڈ، راوی دریا اور ان کی معاون ندیوں میں بیک وقت پانی کی سطح بڑھ رہی ہے، جس سے بڑے پیمانے پر اچانک سیلاب (فلیش فلڈ) کا خدشہ ہے۔
مزید اطلاعات کے مطابق طغیانی کے باعث پڈر روڈ کا ایک حصہ تریاٹھ نالہ کے قریب بہہ گیا، جس سے علاقے کی سڑک رابطہ منقطع ہو گیا۔ ادھر لگاتار بارش اور مٹی کے تودے گرنے کے خدشے کے پیش نظر سنتھن ٹاپ اور مرگن ٹاپ کو بھی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
ادھمپور میں توی دریا منگل کی صبح تقریباً 9 بج کر 15 منٹ پر 24.975 فٹ کی سطح پر پہنچ گیا، جو خطرے اور انخلا دونوں نشانات سے اوپر ہے۔ تاہم جموں شہر میں توی دریا اس وقت تک الرٹ سطح سے نیچے تھا، لیکن حکام نے خبردار کیا ہے کہ اگلے چند گھنٹوں میں اس کی سطح خطرے کے نشان سے تجاوز کر سکتی ہے۔
شدید بارشوں کے باعث ریل خدمات بھی متاثر ہوئیں۔ حکام نے احتیاطی طور پر پی ٹی کے سی – کنڈی کے درمیان پل نمبر 232 پر ڈاؤن لائن سروس معطل کر دی ہے۔ اگرچہ اپ لائن پر ٹرینیں چل رہی ہیں، لیکن متعدد ریل گاڑیاں یا تو سنگل ٹریک پر چلائی جا رہی ہیں یا پی ٹی کے – امرتسر روٹ کے ذریعے موڑ دی گئی ہیں تاکہ مسافروں کی حفاظت یقینی بنائی جا سکے۔
انتظامیہ نے ہدایت دی ہے کہ سیلاب زدہ اور نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگ گھروں میں رہیں، دریاؤں کے کنارے جانے سے گریز کریں اور ہنگامی سامان تیار رکھیں کیونکہ بارش کا سلسلہ دن بھر جاری رہنے کا امکان ہے۔ جموں، کٹھوعہ، سانبہ اور ملحقہ اضلاع میں ڈیزاسٹر رسپانس ٹیموں کو الرٹ پر رکھا گیا ہے۔