یواین آئی
کابل//افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے اپنے چینی ہم منصب وانگ یی کے ساتھ بات چیت کے دوران اس بات پر زور دیا ہے کہ ملک کی سرزمین کبھی بھی اپنے ہمسایہ ممالک کے خلاف استعمال نہیں کی جائے گی۔افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چین، افغانستان اور پاکستان کے اعلیٰ سفارتکاروں کے درمیان سہ فریقی اجلاس سے قبل وانگ اور متقی نے دو طرفہ ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ انہوں نے افغانستان اور چین کے درمیان اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے بارے میں عملی تجاویز” پیش کیں، خاص طور پر نقل و حمل، بینکاری اور متوازن تجارت کے شعبوں میں۔افغان بیان کے مطابق، وانگ نے کابل کے ساتھ تعلقات کو “ترقی پذیر” قرار دیا اور مختلف شعبوں میں تعاون کی توسیع کو قابل ذکر قرار دیا۔انہوں نے کہاکہ دونوں ممالک کے متعلقہ ادارے برآمدات کو مزید بڑھانے کے لئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیجنگ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) کی حمایت کرنے کا خواہاں ہے۔اگست 2021 میں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سے عبوری افغان انتظامیہ کو صرف روس نے باضابطہ طور پر تسلیم کیا ہے۔کابل کی وزارت خارجہ کے ترجمان حافظ ضیاء احمد نے امریکی سوشل میڈیا کمپنی ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ سہ فریقی اجلاس کے دوران سیاسی، علاقائی اور اقتصادی تعاون سمیت متعدد سفارتی موضوعات پر جامع بات چیت ہوگی۔