عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی// راجیہ سبھا نے جمعرات کو آئین(ایک سو تیسویں ترمیم)بل، 2025، مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومت (ترمیمی)بل، 2025، اور جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل، 2025 کو راجیہ سبھا کی ایک مشترکہ کمیٹی کو بھیجنے پر اتفاق کیا۔کمیٹی کو پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے پہلے ہفتے کے آخری دن رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے ایوان بالا میں تحریک پیش کی کہ اپوزیشن کے مسلسل نعرے بازی اور شور شرابے کے درمیان تینوں بلوں کو مشترکہ کمیٹی کو بھیج دیا جائے۔ تحریک صوتی ووٹ کے ذریعے منظور کی گئی۔قبل ازیں، وزیر داخلہ امیت شاہ نے آئین (ایک سو تیسویں ترمیم)بل، 2025 پیش کیا، جس میں ہندوستان کے آئین اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومت (ترمیمی) بل، 2025 میں مزید ترمیم کی جائے، اس کے علاوہ لوک سبھا میں جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ، 2019 میں ترمیم کرنے کے بل کے علاوہآئین (130 ویں ترمیم) بل، 2025، کسی ایسے مرکزی یا ریاستی وزیر کو ہٹانے کی کوشش کرتا ہے جو بدعنوانی یا سنگین جرائم کے الزامات کا سامنا کر رہا ہو اور اسے کم از کم 30 دنوں کے لیے حراست میں رکھا گیا ہو۔ مرکزی وزیر امت شاہ نے بدھ کو لوک سبھا میں بل پیش کیا۔جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی)بل 2025 جموں اور کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کے سیکشن 54 میں ترمیم کرنے کی کوشش کرتا ہے، تاکہ سنگین مجرمانہ الزامات کی وجہ سے گرفتاری یا حراست میں رکھے جانے کی صورت میں وزیر اعلیٰ یا وزیر کو ہٹانے کے لیے قانونی ڈھانچہ فراہم کیا جا سکے۔حزب اختلاف کے رہنما ئوں نے بل میں مجوزہ ترامیم کو “سخت” اور “غیر آئینی” قرار دیا ہے، اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے لوک سبھا میں مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کی طرف تینوں بلوں کی کاپیاں پھاڑ کر پھینک دیں، جس میں وزیر اعظم یا وزرائے اعلی کو ہٹانے کی کوشش کی گئی تھی جن کو بدعنوانی یا سنگین جرائم کے الزامات کا سامنا ہے اور انہیں مسلسل 30 دن کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔