عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//نائب وزیر اعلی سریندرکمار چودھری نے کل صنعت نگر فلائی اوور پروجیکٹ کی سست رفتاری پر تنقید کی، جس کو29 کروڑ روپے میں منظور کیا گیا تھا، جس میں سے 23 کروڑ روپے پہلے ہی ادا کیے جاچکے ہیں۔ صرف 7 کروڑ روپے باقی ہیں، ابھی تک کام کا اتنا بڑا حصہ زیر التوا ء ہے۔ سریندر چودھری نے کہاکہ میں نے انکوائری کے لیے کہا ہے کہ یہ ادائیگیاں کیسے ہوئیں ۔ سائٹ کے دورے کے دوران، انہوں نے ٹھیکیدار کو پل مکمل کرنے کے لیے 15 نومبر کی آخری تاریخ دی، ناکامی کی صورت میں بلیک لسٹ کرنے کا انتباہ دیا۔ یہ ٹھیکیدار کا ذاتی منصوبہ نہیں ہے۔ یہ ایک عوامی کام ہے، اور محکمہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ اسے صحیح طریقے سے مکمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ڈیڈ لائن چھوٹ گئی تو جرمانے عائد کیے جائیں گے۔چودھری نے مزید تصدیق کی کہ فلائی اوور کو ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کی اطلاعات باضابطہ انکوائری کے تحت ہیں۔ریاست کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ15 اگست کے اعلان کی ان کی امیدوں پر پانی پھیرنے کے بعد لوگ مایوس ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بھر کے لوگوں اور تارکین وطن کو مکمل ریاست کا درجہ دینے کے بارے میں ایک بڑے اعلان کی توقع تھی، لیکن ہم نے وہ تاریخ بھی گنوا دی۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں حالیہ پیش رفت اہم تبدیلی سے زیادہ سیاسی تھیٹر کی طرح نظر آتی ہے،۔