عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے سرینگر کی مشہور ڈل جھیل میں “کھیلو انڈیا واٹر اسپورٹس فیسٹیول2025” کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔اپنے خطاب میں، لیفٹیننٹ گورنر نے تمام حصہ لینے والے کھلاڑیوں اور ٹیم آفیشلز کا پرتپاک استقبال اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس اہم موقع پر مرکزی وزارت کھیل، سپورٹس اتھارٹی آف انڈیا، جے اینڈ کے سپورٹس کونسل، کھیلوں کے شائقین، واٹر اسپورٹس کے تجربہ کاروں اور جموں کشمیر کے لوگوں کو مبارکباد دی۔انہوں نے تاریخی شہر سری نگر کو ملک کے پہلے ‘کھیلو انڈیا واٹر سپورٹس فیسٹیول’ کی میزبانی کا موقع فراہم کرنے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا بھی شکریہ ادا کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس میگا نیشنل سپورٹس ایونٹ میں 28 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 800 کھلاڑیوں کی شرکت سے جموں و کشمیر UT کو ملک کے واٹر اسپورٹس کیپٹل کے طور پر پیش کیا جائے گا۔انہوں نے کہا”ملک بھر کے شرکا کے ساتھ قومی سطح کے کھیلوں کے ایونٹ کی میزبانی جموں و کشمیر میں امن، معمول اور ترقی کا ایک مضبوط پیغام بھیجتی ہے۔ جب کہ موسم سرما کے کھیل برف کے موسم میں دیکھنے والوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں، پانی کے کھیل گرمیوں کی سیاحت کو فروغ دیں گے جس سے مقامی معیشت کو فائدہ ہوگا‘‘۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اگلے دو دن مسابقتی کھیل پورے ملک کے کھلاڑیوں کو ایک ساتھ رہنے، رہنے اور ایک ہی ماحول میں مقابلہ کرنے اور کھیلوں کی عمدہ کارکردگی دکھانے کا ایک منفرد موقع فراہم کریں گے، ۔لیفٹیننٹ گورنر نے اپنے خطاب میں جموں و کشمیر کے کھیلوں کا پاور ہاس بننے کی طرف غیر معمولی سفر کا اشتراک کی ۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں گزشتہ 5-6 سالوں سے کھیلوں کے مقابلوں کا پیمانہ اور وسعت متاثر کن اور بے مثال ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد جموں و کشمیر کے باصلاحیت نوجوانوں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانا اور آگے بڑھانا ہے۔ یہ انہیں سماج دشمن سرگرمیوں اور منشیات کا شکار ہونے سے بھی روک رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2019 سے پہلے ہر سال 3-4 لاکھ نوجوانوں کو کھیلنے کا موقع ملنے کی تعداد 30-40 لاکھ سالانہ تک پہنچ گئی ہے۔اس موقعہ پر وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے ڈل جھیل پر منعقد ہونے والے پہلے کھیلو انڈیا واٹر سپورٹس فیسٹیول تقریب کو ایک “تاریخی لمحہ” قرار دیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جموں و کشمیر کھیلو انڈیا کے ساتھ ایک طویل رفاقت رکھتا ہے، جس نے گلمرگ میں سرمائی کھیلوں کی پانچ بار میزبانی کی ہے۔ “جب ہم کھیلو انڈیا سنتے ہیں تو سردیوں کا فورا ذہن میں آتا ہے کیونکہ ہم برف میں کھیلتے ہوئے بڑے ہوئے ہیں۔ لیکن آج، یہ بہت فخر کی بات ہے کہ ڈل جھیل کھیلو انڈیا کے تحت پہلی بار واٹر سپورٹس فیسٹیول کی میزبانی کر رہی ہے،” ۔ڈل جھیل کو “سرینگر کی شناخت” قرار دیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ اس جھیل نے واٹر اسکینگ کی روایات اور مشہور ڈل کراس سوئمنگ چیلنج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس جھیل نے نسلوں کو معاش، تفریح اور مہم جوئی کے ذریعے پروان چڑھایا ہے۔