عظمیٰ نیوزسروس
جموں// وزیر برائے صحت و طبی تعلیم، سماجی بہبود اور تعلیم سکینہ اِیتو نے کہا کہ تحقیق پر مبنی تعلیم ہی موجودہ دور کے چیلنجوں کا مؤثر حل ہے اور علم پر مبنی معاشرے کی تشکیل میں کلیدی رول اَدا کر سکتی ہے۔وزیر موصوفہ نے اِن باتوں کا اِظہارگورنمنٹ گاندھی میموریل (جی جی ایم) سائنس کالج جموں میں منعقدہ دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس بعنوان ’’اُبھرتے ہوئے رجحانات در کثیرالمضامین تحقیق (آئی سی اِی ٹی ایم آر۔2025)‘‘ کے اِفتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اِس موقعہ پر رُکن قانون ساز اسمبلی جموں ایسٹ یدھویر سیٹھی ، پرنسپل سیکرٹری محکمہ اعلیٰ تعلیم شانت منو، وائس چانسلر کلسٹر یونیورسٹی جموں پروفیسر کے ایس چارداسیکر، جموں یونیورسٹی کے معروف ماہرین تعلیم پروفیسر رجنی کانت، ، پرنسپل جی جی ایم سائنس کالج پروفیسر رومیش کمار گپتا، نامور ماہرین تعلیم، معززین ، مدعو مقررین، مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے مندوبین اور بڑی تعداد میں طلباء بھی موجود تھے۔وزیر تعلیم نے اپنے صدارتی خطاب میں جی جی ایم سائنس کالج کی تعلیمی میدان میں خدمات اور نوجوان محققین کو پلیٹ فارم فراہم کرنے کی کاوشوں کو سراہا۔ اُنہوں نے طلباء اور محققین میں اختراعی صلاحیتوں، بین الشعبہ جاتی تعاون اور تخلیقی سوچ کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا تاکہ اُنہیں مستقبل کے عالمی چیلنجوں کا سامنا کرنے کے قابل بنایا جا سکے۔اُنہوںنے فیکلٹی اور اِنتظامیہ کی جانب سے تحقیق کے ماحول کو پروان چڑھانے کی کوششوں کی بھی ستائش کی اور ان پر زور دیا کہ وہ بامعنی تحقیق و اِختراع کے ذریعے قومی ترقی میں اَپنا فعال رول اَدا کریں۔وزیر موصوفہ نے کہا کہ یہ کانفرنس علمی خیالات کے تبادلے اور تحقیقاتی مباحثوں کا ایک منفرد پلیٹ فارم ہے جو جموں و کشمیر کے تعلیمی معیار کو بلند کرنے میں مددگار ثابت ہو گا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اِس کانفرنس کے ذریعے ملک بھر اور دُنیا بھر سے معروف ماہرین تعلیم، محققین اور ماہرین ایک جگہ جمع ہو کر تحقیق، اِختراع اور علم کے تبادلے کے نئے افق پر تبادلہ خیال کریں گے جو طویل مدتی بنیادوں پر مقامی تعلیمی و تحقیقی نظام کو مستحکم بنانے میں معاون ہو گا۔رُکن قانون ساز اسمبلی یودھ ویر سیٹھی نے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس کے اِنعقاد پر کالج اِنتظامیہ کو مُبارک باد دی اور نوجوانوںکے رول کو ایک ترقی پسند معاشرے کی تشکیل میں انتہائی اہم قرار دیا۔اِس موقعہ پر ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے خطاب کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے جموں و کشمیر میں اِختراع پر مبنی تعلیم کے فروغ کے لئے اُٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی۔ پرنسپل کالج پروفیسر رومیش کمار گپتا نے اَپنے اِستقبالیہ خطاب میں ادارے کے ویژن کو اُجاگر کیا جو علمی معیار کو فروغ دینے اور کثیر الجہتی تعلیم کو پروان چڑھانے پر مرکوز ہے۔ اُنہوں نے ادارے کے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ طلباء اور فیکلٹی کو معیاری تعلیم اور تحقیق کے ذریعے قومی تعمیر اور سماجی ترقی میں مؤثر کردار ادا کرنے کے لئے تیار کرتا رہے گا۔وائس چانسلرکلسٹر یونیورسٹی جموں پروفیسر کے ایس چاردراسیکرنے اعلیٰ تعلیمی اِداروں میں تحقیق کے کلچر کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ پروفیسر رجنی کانت نے اپنے کلیدی خطاب میں تحقیق کو آگے بڑھانے میں بین الشعبہ جاتی تعاون کی اہمیت پر زور دیا اور شرکأ کو ایسی تحقیق کو آگے بڑھانے کی ترغیب دی جو سائنسی اِختراعات کو کو سماجی اہمیت کے ساتھ جوڑتی ہو۔کانفرنس کے کنوینر اور آرگنائزنگ سیکرٹری ڈاکٹر پرشوتم سنگھ منہاس نے کانفرنس کا اجمالی جائزہ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ دو روزہ کانفرنس کے دوران 178محققین اپنا تحقیقی کام پیش کریں گے۔ کانفرنس کوآرڈی نیٹر ڈاکٹر وندنا کھجوریہ نے اس طرح کے پلیٹ فارموںکی اہمیت پر زور دیا جو نوجوان ذہنوں کو متاثر کرتے ہیں اور اشتراکی سیکھنے کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔اِس موقعہ پر وزیر موصوفہ نے شرکأ کی علمی کاوشوں پر مبنی’’ایبسٹریکٹ بُک‘‘ اور کالج نیوز لیٹر بھی جاری کیا جو شُرکأ کی علمی خدمات کی عکاسی کرتا ہے۔ اِس سے قبل وزیر تعلیم نے جی جی ایم سائنس کالج میں’’سکل ٹاور’’جس میں مختلف عملی مہارت کی لیبارٹریز قائم کی گئی ہیں، جغرافیہ بلاک،ہیرٹیج بلڈنگ کے فزکس اینڈ کمیسٹری بلاک، کانفرنس ہال اور براؤزنگ سینٹر کا اِی۔اِفتتاح بھی کیا۔