یو این آئی
نئی دہلی// پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے دوران بدھ کومرکزی حکومت نے پارلیمنٹ میں تین آئینی ترمیمی بل پیش کیے، جن میں یہ تجویز شامل ہے کہ اگر وزیر اعظم، مرکزی وزیر، کسی ریاست یا مرکز کے زیر انتظام علاقے کے وزیر اعلیٰ یا وزیر کو سنگین فوجداری الزامات میں مسلسل 30 دن تک گرفتار یا حراست میں رکھا جائے، تو انہیں عہدے سے برطرف کیا جا سکے گا۔ اپوزیشن نے بل کی سخت مخالفت کی اور ارکان نے دلائل پیش کیے۔آر ایس پی کے رکن پارلیمنٹ این کے پریم چندرن نے کہا کہ یہ بل وزیراعظم پر لاگو نہیں ہوتا بلکہ صرف وزراء اور وزیراعلیٰ پر اثر انداز ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اس کا استعمال غیر بی جے پی ریاستوں کی حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے کے لیے کر سکتی ہے، کیونکہ ای ڈی، آئی ٹی اور دیگر مرکزی تحقیقاتی ادارے بی جے پی کے غیر ریاستی حکومتی ارکان کے خلاف سرگرم ہیں۔سی پی آئی کے پی سندوش کمار نے کہا کہ یہ بل آئین کے بعض حصوں کے لیے تباہ کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کبھی ملک کی وفاقی تشکیل پر یقین نہیں رکھتا اور تمام تحقیقاتی ادارے بی جے پی کے زیر کنٹرول ہیں، جو کسی بھی وزیر پر مقدمہ دائر کر کے 30 دن تک گرفتار کر سکتے ہیں۔ایس پی کے رکن پارلیمنٹ رام گوپال یادو نے کہا کہ حکومت کے تحت لوگوں پر جھوٹے اور سنگین الزامات لگائے جا رہے ہیں اور اسے غیر بی جے پی ریاستوں میں وزراء کو ہٹانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کے اقدامات جمہوری اصولوں کے خلاف ہیں اور بل کے پیش کرنے والے اپنی مخالفت کو نظرانداز کر رہے ہیں۔
جمہوریت کوخطرہ لاحق : ممتا بنرجی
یو این آئی
کلکتہ// مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے آئین (130ویں ترمیم) بل، 2025 کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ قدم ’سپر ایمرجنسی‘ سے بھی بڑا خطرہ ہے، جو ہندوستان میں جمہوری دور کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کر دے گا۔ممتا بنرجی نے ایکس (سابق ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ کے ذریعے کہا کہ یہ ایک جابرانہ اقدام ہے جو ملک میں جمہوریت اور وفاقیت دونوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ ممتا بنرجی نے مزید الزام لگایا کہ: اس بل کا اصل مقصد ایک شخص – ایک پارٹی – ایک حکومت’ کے ماڈل کو مضبوط کرنا ہے۔ یہ ترمیم ہندوستانی آئین کے بنیادی ڈھانچے کو پامال کرتی ہے۔انہوں نے تمام جمہوری قوتوں سے اپیل کی کہ وہ اس بل کی بھرپور مخالفت کریں، کیونکہ یہ بل اگر منظور ہو گیا تو ملک کے آئینی و جمہوری ڈھانچے کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ جمہوریت کو بچانے کے لیے اس بل کی ہر قیمت پر مخالفت کی جانی چاہیے۔
جابرانہ اقدام پرینکا گاندھی
یو این آئی
نئی دہلی // کانگریس رکن پرینکا گاندھی نے کہا کہ یہ جابرانہ اقدام ہے اور عوام کے سامنے صرف بدعنوانی کے خلاف دکھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ کسی بھی وزیراعلیٰ پر بغیر جرم کے مقدمہ دائر کر کے 30 دن تک گرفتار رکھا جا سکتا ہے اور وہ اپنے عہدے سے معطل ہو جائے گا۔کانگریس کے پرمود تیوری نے کہا کہ پارٹی بدعنوانی کے خلاف ہے، مگر موجودہ حکومت کے دور میں بدعنوانی کی تعریف بدل گئی ہے اور مرکزی اداروں کا غلط استعمال ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل آنے دیں، اس کے بعد سمجھنے کے بعد ہی رائے دی جائے گی۔