محمد بشارت
کوٹرنکہ // سب ڈویژن کوٹرنکہ اور بدھل کے مختلف علاقوں میں گزشتہ روز ہوئی موسلادھار بارش نے تباہی مچا دی۔ بارش کے نتیجے میں درجنوں رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ زمین کھسکنے کے واقعات سے کئی خاندان اپنے گھروں سے بے گھر ہوگئے۔ متعدد مال مویشیوں کے ڈھانچے بھی منہدم ہوگئے، جس سے مقامی آبادی شدید مشکلات میں مبتلا ہے۔پنچایت حلقہ کنتھول کی وارڈ نمبر 5 کے رہائشی انوار حسین ولد نظام دین، محمد واحد ولد محمد جمیل سکنہ مڑہوتہ، اور عبدالعزیز ولد نیک محمد سکنہ گونڈی کے مکانات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ جامع مسجد کوٹچروال کو بھی زمین کھسکنے کے باعث نقصان ہوا ہے۔مقامی لوگوں نے ’کشمیر عظمیٰ‘‘کو بتایا کہ بارش کے دوران کئی رہائشی مکانات یا تو زمین کھسکنے سے متاثر ہوئے یا بارش کے دباؤ کے باعث منہدم ہوگئے۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت بے یار و مددگار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔بشین کمار شرما اور شبیر احمد نے بتایا کہ اس دور افتادہ علاقے میں بیشتر مکانات کچے ہیں جو موسلادھار بارش کے دوران زمین کھسکنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے سبب تباہ ہوگئے۔ کئی جگہوں پر زمین کے بڑے حصے کھسکنے سے زمین ناقابل استعمال ہوچکی ہے جس سے زمیندار طبقہ بھی سخت پریشانی میں ہے۔لوگوں نے منتخب نمائندوں اور انتظامیہ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ضلع ترقیاتی کمشنر راجوری فوری طور پر محکمہ مال کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دیں جو متاثرہ پنچایتوں کا دورہ کرے اور ہوئے نقصانات کا موقع پر جائزہ لے۔ مقامی عوام نے کہا کہ نقصانات کی مکمل رپورٹ بنا کر متاثرہ خاندانوں کو معاوضہ فراہم کیا جانا نہایت ضروری ہے تاکہ وہ دوبارہ اپنے گھروں کی تعمیر کرسکیں۔