یو این آئی
نئی دہلی//مارکیٹ ریسرچ اور کریڈٹ ریٹنگ کمپنی کریسل(CRISIL) نے پیر کو کہا کہ رواں مالی سال میں ملک کی ٹیلی کام کمپنیوں کا اوسط آپریٹنگ منافع 12سے14فیصد بڑھ کر تقریباً 1.55لاکھ کروڑ روپے تک پہنچنے کی توقع ہے۔کریسل نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ ڈیٹا کے بڑھتے ہوئے استعمال سے ٹیلی کام کمپنیوں کی فی صارف اوسط آمدنی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ساتھ ہی 5G نیٹ ورک کے لیے بنیادی ڈھانچے کی توسیع کے مکمل ہونے کے بعد سرمایہ جاتی اخراجات میں بھی کمی آئے گی، جس سے کمپنیوں کا آپریٹنگ منافع بلند سطح پر برقرار رہے گا۔ایجنسی نے جن تین بڑی کمپنیوں کا تجزیہ کیا ہے، پچھلے مالی سال میں ان کا آپریٹنگ منافع تقریباً 17فیصد تھا۔کریسِل ریٹنگز کے ڈائرکٹر آنند کلکرنی نے کہا کہ ٹیلی کام کمپنیوں کا فی صارف اوسط آمدنی پچھلے مالی سال کے 205روپے سے بڑھ کر 220سے 225روپے کے درمیان رہنے کی توقع ہے۔ اس اضافے میں سب سے بڑا کردار 5Gنیٹ ورک کی توسیع کا ہے جس سے ڈیٹا کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ مارچ 2025 میں 5Gنیٹ ورک کا دائرہ 35 فیصد تھا جو اگلے سال مارچ تک بڑھ کر 45 سے 47فیصد ہونے کی امید ہے۔انہوں نے کہا کہ 5Gکے بڑھتے دائرہ کے ساتھ لوگ سوشل میڈیا، ویڈیو، گیمنگ اور جنریٹیو اے آئی کا زیادہ استعمال کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کمپنیاں کم ڈیٹا والے پلان کی تعداد گھٹا رہی ہیں، جس کے باعث صارفین زیادہ ڈیٹا والے مہنگے پلان لینے پر مجبور ہے۔کریسِل نے کہا ہے کہ فی صارف اوسط آمدنی میں ایک روپیہ اضافہ ہونے سے اس صنعت کا آپریٹنگ منافع 850سے 950کروڑ روپے تک بڑھ جاتا ہے۔رپورٹ کے مطابق، رواں مالی سال کے اختتام تک گائوں اور نیم شہری علاقوں میں انٹرنیٹ کی موجودگی 4سے 5فیصد بڑھ کر 82فیصد تک پہنچ جائے گی۔ عام طور پر 28دن کے 2Gپلان کے مقابلے اتنی ہی مدت کے سب سے سستے انٹرنیٹ پلان کی قیمت 100روپے زیادہ ہوتی ہے۔