پرویز احمد
سرینگر // بازاری کھانے پینے کی چیزوں میں ملاوٹ، فاسٹ اور جنک فوڈ کے علاوہ بازاروں میں تلی ہوئی چیزیں کھانے سے بچوں میں تیزی سے موٹاپا بڑھ رہا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کشمیر میں پچھلے چند سال کے دوران موٹاپے اور شوگر بیماری پھیلنے کی بڑی وجوہات میں غذائی اجناس کا غیر معیاری ہونا، جنک فوڈ کا زیادہ استعمال اور حد سے زیادہ کھانے کا استعمال ہے۔بھارت میں اسوقت موٹاپے کے شکار بچوں کی شرح جہاں10فیصد ہے وہیں جموں و کشمیر میں 5سے 15سال کے26.8فیصد بچے موٹاپے کے شکار ہورہے ہیں جبکہ یہاں بچوں میں موٹاپے کی مجموعی شرح 11.5فیصد سے بڑھ کر 12فیصد ہوگئی ہے۔جون 2025میں شائع تحقیق کے مطابق کشمیر میں سال 2000سے 2010کے درمیان موٹاپے کی شرح 8.6فیصد تھی جو سال 2024کے آخر تک 26.8فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ تازہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لڑکوں میں 15.9فیصد اور لڑکیوں میں10.8فیصد موٹاپے کی شکار ہیں۔ تحقیق کے مطابق بچوں کو مزید 5سے 10سال اور 11سے 15سال کے زمروں میں تقسیم کیا گیا ۔ مذکورہ تحقیق کے مطابق 5سے 10سال کے بچوں میں 24.4فیصد زیادہ وزن اور12.8فیصد بچے موٹاپے کے شکار تھے جبکہ 11سے 15سال کے بچوں کے زمرے میں 30فیصد میں زیادہ وزن جبکہ 13.2فیصد موٹاپے کے شکار پائے گئے ۔ماہر امراض اطفال ڈاکٹر قیصر کول کہتے ہیں کہ کسی بھی بیماری کو ہم وباء تبھی کہتے ہیں جب آبادی کا 5فیصد اس سے متاثر ہوتا ہے لیکن کشمیر میں26.8فیصد بچے موٹاپے کے شکار ہیں۔‘‘ انہوں نے کہا کہ جنک فوڈ کھانے سے یہ صورتحال مزید ابتر ہورہی ہے کیونکہ جنک فوڈ Corn flacks کا بنا ہوتا ہے اور اس میں صرف Colariesہوتی ہیں، نہ کوئی miniral اورنہ Vitamins ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جنک فوڈ میں Fractoseہوتا ہے اور جب جسمانی سرگرمی نہیں ہوتی ہے تو یہ موٹاپے میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ ڈاکٹرقیصر نے بتایا کہ والدین کے پاس زیادہ پیسہ آنے کی وجہ سے اب بچے گھر کی معیاری غذا کھانے کے بجائے باہر ریستوران، ہوٹلوں اور چھاپڑیوں میں کھانا پسند کرتے ہیں جو ملاوٹ کی وجہ سے ان کی صحت اور نظام ہا ضمہ کو متاثر کرتے ہیں اور اس وجہ سے بھی یہ بچے موٹاپے اور شوگر بیماری کا شکار ہوجاتے ہیں۔ ڈاکٹر قیصر نے بتایا کہ شوگر بیماری اب نوجوان نسل کو بھی متاثر کررہی ہے اور اگر موٹاپے کو قابو کرسکیں توشوگر، کینسر اور دیگر بیماریوں کو بھی قابو کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سکولوں میں بچوں کو جانکاری دینے کے علاوہ والدین کو بھی آگاہ کرنا ہوگا کہ جنک فوڈ کئی غیر متعدی بیماریوں کی وجہ بن رہا ہے۔