یواین آئی
نئی دہلی/وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روزکہا کہ بدلتے وقت میں اگر بچے کھیلوں میں آگے آتے ہیں اور دلچسپی لیتے ہیں تو والدین کو فخر محسوس ہوتا ہے ۔آج یہاں 79ویں یومِ آزادی کے موقع پر لال قلعے کی فصیل سے وزیر اعظم مودی نے کہا:”زندگی کے ہر شعبے میں ترقی ہونی چاہیے ۔ ترقی کے لیے کھیل کا بھی اپنا ایک اہم مقام ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ ایک زمانہ تھا جب بچے کھیل میں وقت لگاتے تھے تو والدین زیادہ پسند نہیں کرتے تھے ۔ آج یہ صورتحال بالکل بدل گئی ہے ۔ اگر بچے کھیلوں میں آگے آتے ہیں، دلچسپی لیتے ہیں تو والدین فخر کرتے ہیں۔ میں اسے ایک نیک شگون سمجھتا ہوں۔ اپنے ملک کے گھروں میں کھیل کو فروغ دینے کا ماحول دیکھ کر میرا دل فخر سے بھر جاتا ہے ۔ میں اسے ملک کے مستقبل کے لیے نہایت خوش آئند سمجھتا ہوں۔”مسٹر مودی نے کہا:”اس کھیل کو فروغ دینے کے لیے ہم نے نیشنل اسپورٹس پالیسی بنائی، کئی دہائیوں کے بعد ہم ملک میں ’کھیلو انڈیا‘ پالیسی لے کر آئے ہیں تاکہ کھیل کی دنیا کی ہمہ جہت ترقی کی کوشش ہو۔ اسکول سے لے کر اولمپک تک ہم ایک مکمل ایکو سسٹم تیار کرنا چاہتے ہیں، چاہے کوچنگ کا انتظام ہو، فٹنس کی بات ہو، کھیل کے میدان ہوں، کھیل کے سازوسامان کی سہولت ہو، کھیل کے لیے ضروری وسائل ہوں یا چھوٹے صنعتکاروں کو کھیل کے آلات بنانے میں مدد دینے کی بات ہو ۔ یعنی ایک طرح سے مکمل ایکو سسٹم ہم دور دراز کے بچوں تک پہنچانا چاہتے ہیں۔”وزیر اعظم نے کہا:”جب میں فٹنس کی بات کرتا ہوں، جب میں کھیل کود کی بات کرتا ہوں تو ایک تشویش بھی آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔ ہمارے ملک کے ہر خاندان کو فکر کرنی چاہیے کہ موٹاپا ہمارے ملک کے لیے ایک بہت بڑا بحران بنتا جا رہا ہے ۔ آنے والے برسوں میں ماہرین کہتے ہیں کہ ہر تین میں سے ایک شخص موٹاپے کا شکار ہوگا۔ ہمیں موٹاپے سے بچانا ہے ۔ اسی لیے میں نے ایک چھوٹی سی تجویز دی تھی کہ خاندان یہ طے کریں کہ جب گھر میں کھانے کا تیل آئے تو وہ 10 فیصد کم لائیں اور 10 فیصد کم استعمال کریں، اور ہم موٹاپے کے خلاف جنگ جیتنے میں اپنا تعاون پیش کریں ۔”