عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/یومِ آزادی کی تقریبات سے ایک روز قبل جموں وکشمیر میں سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے ہیں، جبکہ لائن آف کنٹرول اور بین الاقوامی سرحد پر فوج، بی ایس ایف اور جموں و کشمیر پولیس کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے تاکہ کسی بھی سرحد پار تخریبی منصوبے کو ناکام بنایا جا سکے۔ذرائع کے مطابق جمعرات کو سری نگر شہر اور دیگر اضلاع میں چیکنگ، گشت اور علاقے پر گرفت مزید سخت کر دی گئی۔ جموں و کشمیر پولیس کی کوئیک ریسپانس ٹیمیں شہر کے مختلف حساس مقامات پر تعینات ہیں، جبکہ ہر ضلع کے داخلی و خارجی راستوں اور اہم شاہراہوں پر تلاشی مہم تیز کر دی گئی ہے۔
اہم شاہراہوں، خصوصاً جموں-سری نگر نیشنل ہائی وے اور جموں-پٹھانکوٹ ہائی وے پر پولیس اور نیم فوجی دستوں کی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ جموں وکشمیر کے بیس اضلاع میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔یومِ آزادی کی مرکزی تقریب جموں میں مولانا آزاد اسٹیڈیم میں منعقد ہوگی، جہاں نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری ترنگا لہرائیں گے اور سلامی لیں گے۔ سری نگر میں مرکزی تقریب بخشی اسٹیڈیم میں ہوگی، جس کی صدارت وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اہم تقریبات کے مقامات کے گرد خصوصی حفاظتی انتظامات کیے گئے ہیں۔ایک سینئر پولیس آفیسر نے کہا، ’یومِ آزادی کے پیش نظر وادی بھر میں سخت حفاظتی اقدامات نافذ ہیں۔‘ذرائع نے مزید بتایا کہ سرحدی گرڈ کی سیکیورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے، اور تمام بارڈر روڈز پر کڑی نگرانی جاری ہے۔ اہم شاہراہوں اور سرحدی راستوں کی سی سی ٹی وی کیمروں سے مانیٹرنگ ہو رہی ہے۔ پولیس اور سینٹرل آرمڈ پولیس فورسز کو چوبیس گھنٹے گشت اور تلاشی کے خصوصی فرائض سونپے گئے ہیں۔پولیس نے راجوری اور پونچھ کے سرحدی اضلاع میں عوام سے اپیل کی ہے کہ تلاشی کے دوران تعاون کریں اور کسی بھی مشکوک حرکت یا شئے کی اطلاع فوراً سیکورٹی ایجنسی کو دیں۔
یومِ آزادی سے قبل جموں و کشمیر میں سیکورٹی سخت، سرحدی علاقوں میں ہائی الرٹ
