عظمیٰ ویب ڈیسک
سری نگر/نیشنل کانفرنس کے جنرل سکریٹری علی محمد ساگر نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے اور یہ یہاں کے عوام کا بنیادی آئینی و جمہوری حق ہے، جسے کسی صورت نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی درجہ کی بحالی کوئی احسان نہیں بلکہ یہ ملک کے وفاقی نظام، جمہوریت اور سالمیت کے مفاد میں ہے۔
پارٹی ہیڈکوارٹر سرینگر میں پارٹی لیڈران، عہدیداران اور کارکنان سے تبادلۂ خیال کرتے ہوئے ساگر نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام نے آزاد اور شفاف اسمبلی انتخابات میں اپنی رائے دہی کے ذریعے نیشنل کانفرنس اور عمر عبداللہ کو بھاری منڈیٹ دیا ہے تاکہ وہ یہاں کا نظم و نسق سنبھال سکیں۔ ’اگر دہلی کو کسی نامزد شخص کے ذریعے ہی یہاں نظام چلانا تھا تو انتخابات کروانے کا کیا فائدہ تھا؟‘
انہوں نے کہا کہ گورنر راج کبھی بھی کامیاب تجربہ ثابت نہیں ہوا اور گزشتہ چھ برس کا تلخ تجربہ سب کے سامنے ہے۔ مرکزی حکومت کو چاہئے کہ وہ مزید تاخیر نہ کرتے ہوئے یومِ آزادی کے موقع پر جموں و کشمیر کے ریاستی درجہ کی بحالی کا اعلان کرے۔ان کے مطابق نیشنل کانفرنس عوام کے آئینی اور جمہوری حقوق کی بحالی کی جدوجہد کو عوامی اشتراک اور اللہ کے فضل و کرم سے اپنے منطقی انجام تک پہنچائے گی۔
ریاستی درجے کی بحالی جموں و کشمیر کے عوام کا بنیادی حق ہے: نیشنل کانفرنس
